پرویز الٰہی کا شہباز شریف پر حملے کا الزام

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف  پر پنجاب اسمبلی میں حملہ کرانے کا الزام لگا دیا  ۔پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے براہِ راست آئی جی او چیف سیکرٹری کو ہمارے خلاف ہدایت دی ۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران پرویز الٰہی نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس کا اسمبلی کے اندر آنے سے سارا معاملہ خراب ہوا اور آئینی طور پر ابھی تک وزیر اعلیٰ کا الیکشن ہوا ہی نہیں ہے۔

پرویز الٰہی نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ صوبے میں آئینی بحران ہے اور  وزیر اعلیٰ نہیں موجود۔وزیر اعلیٰ کا الیکشن ابھی تک ہوا ہی نہیں ہے اور جب تک نئے وزیر اعلیٰ کا الیکشن نہ ہو تو پرانا وزیر اعلیٰ برقرار رہتا ہے اسی لیے عثمان بزدار آج بھی وزیر اعلیٰ ہیں اور ان کے اختیارات ان کے پاس موجو دہیں۔ 

رہنما ق لیگ نے بتایا کہ خاتون رکن اسمبلی آسیہ ابھی تک ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر موجود ہیں جس کے ذمہ دار  شہباز شریف،حمزہ شہبازاور آئی جی پنجاب ہیں۔شہباز شریف نے آئی جی کو کہا جس کی وجہ سے پولیس اسمبلی کے اندر آئی اور ہنگامہ شروع ہوا۔ڈپٹی سیکرٹری نے وزیٹر گلری میں کھڑے ہو کر اجلاس کروایا  ۔مسلم لیگ ن اس کشیدگی کی ذمہ دار ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے پانچ ہزار ملازمین گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کریں گے۔سب اداروں کی اپنی الگ ذمہ داریاں ہیں ،اسی طرح عدالت کا بھی اپنا کام ہے اور عدالت ایوان کی کاروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی۔یہ بات سپریم کورٹ بھی واضح کر چکی ہے۔

پرویز الٰہی نے دو ٹوک مئوقف اپناتے ہوئے کہا کہ عدلیہ فیصلہ کر ےدے کہ صوبہ کس نے چلانا ہے، ہم نے  یا پو لیس نے؟ عنایت اللہ کا کیا قصور تھا جہ ان کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے  کارکنان کو گرفتار کر کے اتھارٹی کا ناجائز استعمال کیا جا رہا ہے ۔عدلیہ اس حکومت کی ان حرکات کا جلد سے جلد نو ٹس لے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+