عمران خان نے ملک ریاض کے ذریعے آصف زرداری کو کسی بھی قسم کے پیغا مات پہنچانے کی تردید کر دی

نیوز ٹوڈے: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان آصف زرداری سے رابطوں کی تردید کردی جبکہ ساتھ میں ملک ریاض اور آصف زرداری کے درمیان گفتگو سے بھی لاتعلقی کا اظہار کردیا۔ انہوں نے کہا میرا اس گفتگو سے کوئی تعلق نہیں اور میری نظر میں زرداری اور نواز شریف دونوں ایک ہیں اسی لیے میں ان سے الحاق کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ ختم کرنے کے پیچھے کوئی ڈیل نہیں ہے نہ ہی یہ ہماری کمزر ی تھی کہ ہم واپس آگئے، لانگ مارچ ختم نہ کرتا تو خون خرابہ ہوتا اور ملک میں انتشار پھیلتا۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت میں تھے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ تھا مگر پاکستان کے بانی کا فیصلہ ہمارے لیے اس دبائو سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے،کپتان نے بتایا کہ ان کو پیغام بھیجا گیا کہ اپنے ملک کی بہتری کے بارے میں سوچیں اور فیصلہ کریں۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا کے زیرِ اثر مخصوص لابی کام کر رہی ہے جو کہ مسلم ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کروانا چاہتی ہے تا کہ اسرائیل ظلم و ستم کے الزامات سے باعزت بری ہو سکے۔

میڈیا کے نمائندے کے ایک سوال پر عمران خان نے جواب دیا کہ جس دن اسمبلی میں واپس گئے اس کا مطلب ہے کہ ہم نے امپورٹڈ حکومت کو تسلیم کرلیا لہٰذا ہم اس حکومت کے خلاف اپنا جہاد جاری رکھیں گے اور ان کو گر واپس بھیج کر ہی سکون کا سانس لیں گے۔

user
ماریہ عاشق

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+