ریٹائرڈ فوجی افسران کو اسلام آباد پریس کلب میں کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا

نیوز ٹوڈے: ریٹائرڈ فوجی افسران کو اسلام آباد پریس کلب میں کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا،جبکہ پریس کلب کے باہر کانفرنس کرنے کے لیے ریٹائرڈ فوجی افسران کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جو کہ اس حکومت،ان کے اتحادی اور اٹیبلشمنٹ کے سامنے اپنا مئو قف رکھنا چاہتے تھے،مگر ان کو اپنی آواز اٹھانے سے روک دیا گیا۔

نیوز ٹوڈے کو اطلاعات موصول ہوئیں کہ کانفرنس کے لیے آ نے والے لوگوں میں سن انیس سو سنتالیس کے پاک فوج کے پہلے دستے کے کچھ لوگ بھی موجود تھے،جنہوں نے انیس سو پینسٹھ اور انیس سو اکتر کی جنگ میں اپنے ملک کی دفاع کی خاطر بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ملک و قوم کی سالمیت کو یقینی بنایا ، جبکہ دوسری جانب کچھ ایسے لوگ بھی موجود تھے جنہوں نے ملک کے دفاع کی خاطر زخم برداشت کیے خون میں نہا کر پاک فوج کا نام روشن کیا اور دنیا میں ایک مثال قائم کی۔

ریٹائرڈ فوجی افسران کو جب کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا تو وہ لوگ اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پوسٹرز اٹھا کر لے آئے جس پر مختلف قسم کے پیغامات درج تھے،کچھ طنز پر مبنی تھے تو چند حقائق پر۔

پریس کلب کے باہر موجود افسران میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والا سلو گن"نیوٹرل خطرناک ہے" تھا، اس پر چند صحافیوں نے اپنی مرضی کے مطابق ان افسران سے سوالات بھی کیے تو چند نام نہاد صحافی ان کو حراساں کرتے رہے، مگر ریٹائرڈ افسران کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے لیے اپنی جان اور مال کی قربانی دے کر ملک کی حفاظت کی تو آج جب اس ملک کو دوبارہ ہماری ضرورت ہے ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے.

واضح رہے کہ ریٹائرڈ فوجی افسران کی تنظیم نے پاکستان میں بہت سے کام سر انجام دیے ہیں خواہ وہ قدرتی آفات ہوں یا پھر شر پسند عناصر کی جانب سے پیدا کر دہ مسائل،اس تنظیم نے نہ صرف فوج میں رہ کر ملک کی بہتری کے لیے کام کیا بلکہ یہ آج بھی اسی محنت میں دن رات کوشاں ہیں۔

user
ماریہ عاشق

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+