عمران خان کی حکومت گرانے میں سپر پاور امریکہ کا بڑا ہاتھ ہے ۔

عمران خان جو کہ پچھلے چار سال سے پاکستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے ۔ 9 اپریل 2022ء کی رات انہیں ان کے عہدے سے دستبردار کر دیا گیا اور شہباز شریف نے ان کی جگہ وزیر اعظم کی کرسی سنبھال لی عمران خان نے اپنی کرسی بچانے کی بھرپور کوشش کی  لیکن ناکام رہے کیونکہ انہیں یہ اس بات کی سزا دی گئ جو انہوں نے پچھلے دنوں سپر پاور امریکہ کو اپنے ملک کی سر زمین میں داخل ہونے سے روک دیا اور امریکہ کو بہت کرارہ جواب دیا ۔ امریکہ نے اپنی بےعزتی کا بدلہ لینے کیلیۓ عمران خان کو ٹارچر کر کے انکو زبردستی مستعفی کر دیا ۔

 

حالانکہ عمران خان نے آخری وقت تک لڑنے کا عہد کیا تھا ۔ دراصل یہ ایک گرینڈ پلاننگ تھی کہ ایک ہیلی کاپٹر جو کہ  9 اپریل کی رات کو اسلام آباد ائیر پورٹ پر اترا اس میں دو ایسے مہمان سوار تھے جنہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا ان کے ساتھ سیکیورٹی بھی موجود تھی ۔ وہ آۓ انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ۔ وہ کون تھے ؟ ان کا مقصد کیا تھا؟ انہوں نے جب وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم سے ملاقات کی تو عمران خان کو ٹارچر کیا گیا ۔ چیخ و پکار ہوئ  ۔ آرمی چیف نے عمران خان کو تھپڑ مارے ۔ اس ملاقات کے کچھ وقت بعد عمران خان نے کرسی چھوڑ دی انہیں مجبور کیا گیا کہ یا تو وہ عدم اعتماد فیس کریں یا پھر کرسی چھوڑ دیں دراصل یہ عمران خان کو امریکہ کے خلاف ہونے اور روس کا ساتھ دینے کی سزا دی گئ ۔ اب انکی جگہ شہباز شریف نے سنبھال لی ۔ شہباز شریف وزیر اعظم تو بن گۓ لیکن ان کے سر پر تاج کانٹوں کا ہی ہو گا ۔ عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے کی دوسری جو بڑی وجہ سامنے آئ ہے وہ ہے روس کی حمایت کرنا ۔

 

یورپین یونین کے ایمبرسٹر نے وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھا کہ آپ روس کے خلاف ووٹ دیں جس کے جواب میں عمران خان نے کہا " ہم آپ کے سامنے کیا ہیں  ؟ کیا ہم کوئ غلام ہیں کہ جو آپ کہیں ہم کر لیں گے " یہی پاکستان تھا جس نے ایک بار پہلے نیٹو کی مدد کی تھی جواب میں کیا ملا پاکستان کو ۔ 80 ہزار پاکستانیوں کی جان گئ 100 ارب آلر سے زیادہ پاکستان کو نقصان ہوا ۔ پاکستان کے مقابلے میں تمام نیٹو کے ٪ 10 لوگ بھی نہیں مرے اور آپ نے کیا کیا  ہمارا شکریہ ادا کرنے کے بجاۓ جب افغانستان میں جنگ ہاری تو ہار کا ذمہ دار پاکستان کو ہی ٹھرا دیا ۔  عمران خان کے ان بیانات نے ان کے ملک کی زمین ہی ان پر تنگ کر دی ۔ اور انہیں برطرف کر دیا گیا ۔  

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+