روس یوکرین جنگ کا آخری دور چل رہا ہے روس نے یوکرین پر ڈرون اٹیک کۓ
- 27, اپریل , 2022
روس نے جنگ کا دوسرا راؤنڈ شروع کر دیا ہے ۔ روس اور یوکرین کے درمیان 300 کلو میٹر کے دائرے میں جنگ شروع ہو چکی ہے ۔ دونوں فوجیں بارڈر پر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آچکی ہیں ۔ لیکن اب سوال یہ ہے کہ اگر پیوٹن کو اس طرح بھی کامیابی حاصل نہ ہوئ تو ان کا اگلا قدم کیا ہو گا ؟ اس سوال نے تمام یورپ کو ہلا کر رکھ دیا کیونکہ پہلے ہی نیو سب مرین کی وڈیوز دیکھ کر دنیا حیران ہو چکی ہے ۔ دوسری خبر جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا وہ ہے ماسکو سے انٹر کانٹینینٹل میزائل کا ٹیسٹ ۔ یہ لانچر وکٹری پریڈ ری ہرسل کے نام پر نکالا گیا ۔ جو کہ 10 ہزار کلو میٹر تک مار کر سکتا ہے ۔
اور روس سے امریکہ کا فاصلہ صرف 8000 کلو میٹر ہے ۔ اس طرح اس لانچر کی گونج امریکہ میں بھی سنائ دے رہی ہے ۔ ایٹمی حملے کی دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ روس نے ایٹمی دھماکے کی دھمکی دے دی ہے ۔ یوکرین کے بارڈر پر روس کے بمبرز بھی دکھائ رے رہے ہیں ۔ ایئر سپیس بھی کلیئر ہے ۔ روس نے یوکرین میں جو تباہی مچائ ہے اسے دیکھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ روس یوکرین کو تباہ کر کے ہی چھوڑے گا ۔ ڈونباس میں دونوں طرف سے آخری دور کی جنگ شروع ہو چکی ہے ۔ یوکرین نے دعوَی کیا ہے کہ روس بیلا روس کی سرزمین سے گولے اور بارود برسا رہا ہے ۔ اب روس بلیو بیٹل گراؤنڈ میں بڑا حملہ کر سکتا ہے ۔
روس نے بوچا شہر کو بھی ملبے میں تبدیل کر دیا ہے ۔اور خارکیو پر بھی قبضہ کر لیا ہے ۔ اب گولہ ،بارود ،ٹینک اور میزائل کے بعد دونوں طرف سے ڈرون حملے بھی جاری ہیں یورپی ممالک یوکرین کو مدد فراہم کر رہے ہیں ۔ امریکہ کے صدر نے جاپان ، کینیڈا ، برطانیہ ، فرانس اور پولینڈ کے لیڈرز سے ملاقات کی جس میں انھوں نے واضح کر دیا ہے کہ یوکرین کو مدد جاری رکھی جاۓ گی ۔ پولینڈ نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے پڑوسی ملک کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے ۔ اور یوکرین پورے یورپ کیلۓ لڑ رہا ہے اس طرح کے بیانات جاری کر کے زیلینسکی کو اکسایا جا رہا ہے ۔ زیلینسکی نے ملک کو تباہ کرلیا ہے لیکن اس کے پاس کوئ پلان نہیں ہے ۔ جنگ جیتنے کیلۓ دو باتوں کا ہونا ضروری ہے ایک ہے منصوبہ بندی اور دوسری ہے طاقت ۔ اور زیلینسکی کے پاس دونوں ناپید ہیں ۔ زیلینسکی کو معلوم ہی نہیں ہے کہ یہ جنگ اصل میں روس اور امریکہ کی جنگ ہے اور وہ اس میں فٹ بال بنا ہوا ہے ۔
تبصرے