مسجدِ نبوی میں کابینہ اراکین کے خلاف نعرے

 

سیاسی مخالفت کےجوش میں آ کے مذہبی  روادری  کے تقدس کو نقصان پہنچایا گیا۔سعودی عرب کے عظیم مقام مسجدِ نبوی میں بھی سیاسی سرگرمیاں شروع ہو گئیں،بعض سیاسی شخصیات اپنے مخالفین کے خلاف نعرے بازی پر اُتر آئے۔کئی سیاستدانوں نے اس اقدام کی مذمت کی۔

 

میاں محمد شہباز شریف کی کابینہ کے وزیر  سعد رفیق نے کہا کہ یہ لوگ  یاست کو بھی ادھر لے   آئے ہیں جس کی وجہ سے  مسجد نبوی کی حرمت اور عزت کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام  اور مخا لفت نے ہمارے حریفوں کو نفرت کی دلدل میں پھسا دیا ہے جہا ں سے واپسی اب دکھائی نہیں دیتی۔اس کے اتھ انہوں نے ان لوگوں کو بھی اتنا ہی قصور وار ٹھہرایا جو اس  ویڈیو کو  ستائیسویں رمضان کی شب سوشل میڈیا پر شیئر کر کے وائرل کر رہے ہیں۔

 

اپوزیشن کا اس واقع پر شدید ردِ عمل آیا۔حالیہ حکومت کے کئی رہنمائوں نے اس واقعے کی میڈیا پر آکے مذ مت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کم از کم سیاست کو اس عظیم الشان جگہ سے دور رکھا جائے ورنہ نفرت اور بڑھتی جائے گی جو کہ پہلے ہی اندر سے ہمیں کھوکھلا کر  چکی ہے۔

 

وفاقی وزیر فیصل سبزواری نے کہا کہ ماضی میں قائد اعظم کے مزار پر نعرے لگانے  پر مریم نواز  کے خاوند کیپٹن صفدر کے خلاف کئی  سخت الفاظ استعمال کیے گئے مگر اب خود یہ لوگ ایک پاک اور شاندار جگہ پر اوچھے سیاسی ہتکنڈوں پر اُتر آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہِ رمضان کے اس آخری عظیم عشرے میں بھی   کچھ لوگ سیاسی مخالفت سے بعض نہیں آئے اور یہ بھی بھول گئے کہ  جس جگہ یہ سب وہ کر رہے ہیں ا س کا تقدس اور حرمت پامال ہو کر رہ جائے گی۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+