فوج کے خلاف بیان بازی بند کی جائے، آئی ایس پی آر کی سیاست دانوں،تجزیہ کاروں اور صحا فیوں کو تنبیح

 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا کہ  پاک فوج کو سیاسی بیانات  میں بار بار گھسیٹا جا رہا ہے  جو کو ملک و قوم کے لیے نقصان دہ ہے۔ آ ئی ایس پی  آ ر کا کہنا تھا کہ فو ج نے ہمیشہ قوم کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے اسی لیے فوج کی قربانیوں کو مدِ نظر رکھ کر اس کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ ملک کا مفاد بھی اسی میں ہے کہ فوج کو  کوئی اپنے سیاسی مقاصد کے لیے نہ استعمال کرے۔

 

اتوار کو  آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس بات کا ذکر کیا گیا کہ ملکی سیاست میں پاک فوج  اور اس کی قیادت کو غیر ضروری طور پر ملوث کیا جا رہا ہے ۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ  مسلحہ افواج اور اس کی قیادت  کے متعلق   دیگر حوالوں سے   میڈیا پر بیان بازی کی جا رہی ہے اور سوشل میڈیا پر بھی اس کی رپورٹس ملی ہیں جس میں چند سیاستدان،تجزیہ نگار اور کچھ صحافی بھی شامل ہیں۔  ترجمان آئی ایس پی آر نے تنبیح کی کہ  پاک فوج کے خلاف ایسے اشتعال انگیز  اور غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں۔

 

انہوں نے واضح کیا کہ فوج کا  سیاست سے کوئی تعلق نہیں بلکہ فوج کا کام صرف قوم کا دفاع کرنا ہے اسی لیے فوج کو سیاسی معاملات سے دور رکھا جائے۔ان کا کہنا  تھا کہ پاک فوج ملکی تاریخ میں نہ کبھی کسی غیر اخلاقی  یا غیر ذمہ دارانہ اقدام میں ملوث ہوئی ہے اور نہ کبھی ہو گی۔ 

 

پاک فوج اور اس کی اعلیٰ قیادت توقع کرتی ہے کہ  پاکستان میں رہنے والا ہر شخص  قانون   کی عزت کرتے ہوئے اس کی پاسداری کرے  اور مسلح افواج کو ملک و قوم کے بہترین مفاد میں سیاست اور سیاسی گفتگو سے  دور رکھے گا۔ اس واقعے کے بعد چند  سینئر صحافیوں  نے اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فوج پاکستان کا مضبوط اور آزاد ادارہ ہے جو کہ ملک و قوم کی سلامتی کے لیے دن رات کوشاں ہے لہٰذا فوج کو سیاسی ہلچل سے دور رکھا جائے۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+