آئی ایم ایف کی شرائط قبول ، پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کی تیاریاں

آئی ایم ایف کی شرائط قبول کرنے کے بعد  پاکستانی عوام کے لیے مہنگائی کی ایک اور لہر تیا ر  ہے ۔نتیجتاً  پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں سبسڈی ختم کرنے کے بعد مہنگائی اور زیادہ بڑھ جائے گی۔ گزشتہ ماہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے   واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات  کیے جس کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف  کا سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ تسلیم کرنا پڑا۔

 

ذرائع کے مطابق حکومت سبسڈ ختم کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے اور جلد ہی اس پلان کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ انہوں نے آئی ایم ایف سے مذاکرات پاکستان کو مالی خسارے سے نکالنے کے  تحت منعقد کروائےاور اگر  ان شرائط کو قبول نہ کیا گیا تو ملک ایک بدترین دور میں داخل ہو سکتا  ہے۔

 

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور ۱۸ مئی سے شروع ہو گا جس میں  پاکستانی حکومت پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کا پلان آئی ایم ایف کے وفد کے سامنے پیش کرے گی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات قطر میں دس روز تک جاری رہیں گے۔ مذاکرات میں آئندہ بجٹ کی تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

 

رپورٹس کے مطابق حکومت اس وقت  پٹرولیم مصنوعات پر ۶۵ ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے جس میں پٹرول پر ۲۱ ارب اور ڈیزل پر ۴۴ ارب روپے کی سبسڈی شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکو مت اس سبسڈی کو مرحلہ وار ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت بجلی  کی فی یونٹ قیمت بڑھانے پر بھی غور کر رہی ہے جس کے بعد مہنگائی  بے قابو ہونے کا خدشہ ہے۔

 

مزید پڑھیں:

  حکومت کا توانائی بحران کے خلاف ایکشن،شہباز شریف کی زیرِ صدارت منصوبہ تیار

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+