نیب کے اختیارات محدود کرنے کے لیے نیب قوانین میں ترامیم پرغور
- 11, مئی , 2022
(اسلام آباد) اطلاعات کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے دوران کچھ تحفظات لاحق ہیں جو کہ نیب کے قوانین کے تحت درپیش ہیں۔ ذرائع نے حکومت پاکستان کو ان تحفظات کے بارے میں آگاہ کیا ہے جس کے بعد امید کی جاتی ہے کہ اعلیٰ عدالتوں کی روشنی میں ان تحفظات کو ختم کرنے کے لیے نیب قوانین کی ترامیم پر غور کیاجائے گا۔
ذرائع کے مطابق وسطی ایشائی ممالک کے نمائندگان کی طرف سے حکومت پاکستان کو بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو نیب کے قوانین کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے مشکلات درپیش ہیں جس کی بدولت سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔ ایک عرب ملک نے اپنے سرمایہ کارکونیب کی جانب سے ہراساں کرنے کی معلومات بھی وزیراعظم شہباز شریف کو پہنچا دی ہیں۔
اس سے قبل عرب ممالک کو جب پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی تو انہوں نے بھی پاکستان میں پیش آنے والی نیب کی زیادتیوں کی شکایت کی اور سرمایہ کاری کرنے سے انکار کر دیا ۔
رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نےبیوروکریٹس سے ملاقات کی جس ملاقات میں ان ترامیم پر بات چیت بھی ہوئی۔ شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ سرکاری ملازمین کے ساتھ مل کر ہی امن و امان اور معاشی اہداف تک رسائی مل سکتی ہے،جب تک سرکاری ملازمین حکومت کے ساتھ مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام نہیں کریں گے تب تک ان اہدا ف کو حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
گزشتہ دورِ حکومت میں شہباز شریف بھی نیب کی پابندیوں کا شکار رہیں اور تو اور نیب نے ان کو دو مرتبہ مقدمات کی بدولت جیل میں بھی بھجوایا۔ ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ میں نے سرکاری ملازمین سےان مسائل پر بات کی اور ان کا بھی یہی ردِ عمل تھا کہ اہم فیصلے کرنے اور اچھی کارکردگی دکھانے میں نیب کے قوانین رکاوٹ بن جاتے ہیں۔
قابلِ غور بات یہ ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی نیب کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اپنے دورِ حکومت میں غیر ملکی سر مایہ کار پاکستان میں لانا چاہتے تھے مگر وہ نیب کے قوانین کے باعث پاکستان میں آنے اور سرمایہ کاری کرنے سے کتراتے تھے۔ عمران خان نے بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان پر مقدمات پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کئی مرتبہ اپنی حکومت میں نیب قوانین میں ترامیم پر بات کی مگر وہ اس میں اصلاحات لانے میں ناکام رہے۔
موجودہ حکومت کا کہنا ہے کہ فرح خان کے خلاف شروع ہونے والی انکوئری سے ن لیگ کا کوئی تعلق نہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ نیب اس مقدمے پر کام خود اپنی مرضی سے شواہد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کر رہی ہے۔
موجودہ حکومت کے اتحادیوں کی جانب سے بھی یہ درخواست کی گئی کہ نیب کے اختیارات کو محدود کیا جائے کیونکہ یہ ملک کی خدمت کی بجائے ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ سینکڑوں سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے صرف نیب کی وجہ سے ہچکچا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: موجودہ حکومت کا لندن میں ہنگامی اجلاس، ن لیگ کی جانب سے اہم فیصلے متوقع
تبصرے