مشتعل اور پر تشدد ہجوم کی روک تھام کے لئے پیغامِ امن کا انعقاد

 

۱۱ مئی ۲۰۲۲:  گزشتہ کچھ عرصہ میں، پاکستان میں پیش آنے والے ہجوم پرور پر تشدد واقعات میں کافی جانی اور مالی نقصان ہوا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایسے واقعات کے رجحان میں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے۔ اسی وجہ سےایسے واقعات کی روک تھام اور عوام کو آگاہی دینے کے لئے یوتھ ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن نے پیغام امن کے نام سے   میڈیا مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کے دوران یوتھ ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن نے ملک کے  مشہور ، اور  عوام میں اپنا نام رکھنے والے  10 مذہبی وسماجی رہنماؤں کے  پیغامات ریکارڈ کیئےہیں۔

 

  ان مذہبی و سماجی رہنماؤں میں مختلف مذاہب و مسالک سے تعلق رکھنے والے نام شامل ہیں۔  مہم کے دوران وزیر اعظم کے  سابق خصوصی نمائندہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی مولانا طاہر محمود اشرفی،  اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر قبلہ ایاز،  جامعہ نعیمیہ کے منتظم جناب ڈاکٹر راغب نعیمی،  ادارہ منہاج الحسین  کے منتظم  علامہ ڈاکٹر حسین اکبر،  مرکزی روئیت  ہلال  کمیٹی  کے سربراہ اور بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد ،  اور نامور سیاسی و مذہبی سکالر ڈاکٹر سمعیہ راحیل قاضی  کے پیغامات ریکارڈ کیے گئے۔

 

  اس کے ساتھ ساتھ مذہبی حلقوں کے نمائندہ  اور صوبائی اسمبلی کے ممبران، اعجاز عالم  (سابق وزیر برائے انسانی حقوق  و مذہبی امور)  اور سیدہ زہرہ نقوی (ممبر صوبائی اسمبلی)  کے پیغامات بھی ریکارڈ کیئے گئے۔ 

 

اس مہم میں سکھ برادری کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان کے پہلے سکھ پی -ایچ- ڈی، ڈاکٹر کلیان سنگھ کلیان  اور چرچ آف پاکستان کی نمائندگی  کرتے ہوئے بشپ عرفان جمیل نے پیغامات ریکارڈ کروائے۔

 

 تمام مذہبی اور سماجی رہنماؤں نے پیغام دیا کہ تمام شہریوں کو امن  کے راستے پر چلتے ہوئے کسی بھی ناگزیر واقعہ میں مشتعل ہونے سے گریز کرنا چاہیے اور ایسے واقعات میں شامل ہوئے بغیر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کرنی چاہیے۔

 

  یہ تمام پیغامات  28دن کی میڈیا مہم میں ٹی وی چینلز اور مقامی ریڈیو چینلز پر نشر کیے گئے۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+