سابق وزیر اعظم عمران خان کا دو ٹوک موقف،کہا ان کو لانے سے بہتر تھا ایٹم بم گرا دیتے

اسلام آباد: (وقاراسلم سے)  پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی جس میں انہوں نےصحافیوں سے رسمی گفتگو کی اور بریفنگ دی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں اس سازشی ٹولے کی ساری چالوں کو سمجھ رہا تھا اور جن کو نیوٹرل کہا جاتا ہے ان کو بتایا کہ اگر یہ سازش کامیاب ہوئی تو ملک کی معیشت تباہ و برباد ہوکر رہ جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ میرا تو یہ موقف تھا کہ ان کو لانے سے بہتر تھا ایٹم بم گر دیا جاتا۔

 

 عمران خان نے صحآفیوں کو بتایا کہ میں اچھی طرح جانتا ہوں کن میڈیا ہاؤسز پرمیرے خلاف کمپین چلانے کے لئے پیسہ لگا جارہا ہے۔ پی ٹی آئی چئیرمین کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ایک چھوٹا سا نوکر ہمارے سفیر کو طلب کرتا ہے اور کہتا ہے کہ عمران خان کو ہٹاؤ، چیری بلوسم لاؤ تو معاف کردیں گے۔۔۔۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں ہم کوئی غلام نہیں جو ان کی غلامی قبول کرلیں-

 

عمران خان نے غلامی نامنظور اور آزادی مارچ کے حوالے سے بتایا کہ عوام اس امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلے گی اور ان کو بتائے گی کہ ہم خوددار قوم ہیں۔ علاوہ ازیں عمران خان سیالکوٹ جلسے میں بھی شریک ہونگے اور انہوں نے یہ بھی بتایاکہ وہ اسلام آباد میں اس سازشی حکومت کا خآتمہ کرنے کے لئے پچیس لاکھ سے بھی زائد لوگوں کی شمولیت کی امید رکھتے ہیں۔

 

مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف سوشل میڈیا پر سرگرم، آزاری مارچ کے نئے لوگو کے ساتھ رابطہ ایپ بھی متعارف

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+