پینٹاگون کے فیصلے نے یوکرین کو روس کے سامنے جھکنے پر مجبور کر دیا
- 18, مئی , 2022
یہ سوال قابل غور ہے کہ جب بھی کوئ ملک نیٹو میں شامل ہونے کی بات کرتا ہے تو پیوٹن کی پریشانی کیوں بڑھ جاتی ہے ۔ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ امریکہ ، فرانس ، پولینڈ اور جرمنی جیسے ممالک پہلے ہی نیٹو میں شامل ہیں اور اب اگر یوکرین ، سویڈن اور فنلینڈ جیسے ممالک بھی شامل ہو گۓ تو روس چاروں اطراف دشمنوں میں گھر جاۓ گا اور اگر روس نے کسی ایک ملک پر حملہ کیا تو سب نیٹو ممالک ایک ہو جائیں گے ۔ اس لیے روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے تاکہ یوکرین کے ساتھ ساتھ باقی ممالک جو نیٹو میں شامل ہونے کے خواب دیکھ رہے ہیں سبق حاصل کریں ۔
ادھر یوکرین کو ایک کے بعد ایک پریشان کن خبر سننے کو مل رہی ہے ۔ پہلے نیٹو نے جنگ میں فوجی مدد کرنے سے انکار کر دیا ۔ پھر یوکرین نے یورپی یونین میں شامل ہونے کی اپیل کی تو فرانس کے صدر ایمانیول میکرو اور جرمنی کے چانسلر اولف چولز نے یوکرین کے خوابوں کو شرمندہؑ تعبیر نہ ہونے دیا ۔
اب حال ہی میں یوکرین کو ایک اور پریشان کن خبر یہ ملی ہے کہ امریکہ نے اسے ہتھیاروں کی سپلائ روک دی ہے اور یہ اعلان بھی کیا ہے کہ اگر 19 مئ تک سابقہ تمام بل پاس نہ ہوۓ تو ہتھیار ملنا مشکل ہیں ۔
یہ اعلان پینٹاگون کی طرف سے کیا گیا ہے حالانکہ پینٹاگون نے ایک ہفتہ پہلے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ یوکرین کو 150 ملین ڈالر کی مدد دی جاۓ گی اور یوکرین کو ہتھیار دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا ۔ خود بائڈن نے یہ اعلان کیا تھا کہ یوکرین کو مدد دی جاتی رہے گی ۔
مزید پڑھیں: گلوبل نیٹو کی تشکیل نے دنیا بھر میں پریشانی بڑھا دی
تبصرے