روس ، بھارت تیل سمجھوتہ

 

روس ، یوکرین جنگ کے دوران بھارت اور روس کے درمیان کچے تیل کے سمجھوتے میں ایک نیا موڑ آیا ہے اور اگر یہ موڑ بھارت کے حق میں رہا تو بھارت میں تیل کی قیمتوں کوقابو کیا جا سکتا ہے ۔ بھارتی کمپنیوں نے روس سے تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کی اپیل کی ہے ۔ جس پر روس نے ابھی تک کوئ جواب نہیں دیا ۔

 

بھارتی کمپنیوں نے روس سے درخواست کی ہے کہ انہیں 70 ڈالر فی بیرل سے کم قیمت پر تیل بیچا جاۓ حالانکہ اس وقت دنیا میں تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل ہے لیکن بھارتی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اخراجات کو مد نظر رکھتے ہوۓ انہیں 70 ڈالر فی بیرل کے حساب سے ہی تیل بیچا جاۓ ۔

 

 فروری میں جنگ شروع ہونے کے بعد بھارت نے روس سے 20 ملین بیرل کچا تیل خریدا ہے جو کہ پچھلے سال کی خریداری میں ٪20 اضافہ ہے اور یہ روس کیلیۓ بھت اہم ہے ۔ بھارت نے موقعے سے خوب فائدہ اٹھایا ہے  ۔ بھارت تیل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اگرانہیں روس کم قیمت پر تیل بیچے گا تو بھارتی سرکاری کمپنیاں 15 ملین بیرل کچا تیل اور خرید سکتی ہیں ۔

 

روس اور بھارت کے درمیان ہونے والا یہ تیل سمجھوتہ یورپ اور امریکہ کی آنکھوں میں کھٹکنے لگا ہے امریکہ نے بھارت پر روس کے ساتھ اس طرح کا سمجھوتہ نہ کرنے پر بھرپور دباؤ ڈالا تھا لیکن بھارت اس کے سامنے نہ جھکا ۔

 

 امریکہ نے بھارت کو چین کا ڈراوا بھی دیا کہ اگر چین نے بھارت پر حملہ کیا تو روس اس کی مدد کرنے نہیں آۓ گا ۔ لیکن بھارت نے ایسی تمام دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوۓ روس کے ساتھ سمجھوتہ قائم رکھا ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ  بھارت روس سے جتنا تیل ایک مہینے میں خرید رہا ہے یورپین ممالک خود روس سے اتنا تیل ایک یا دو پہر میں خرید لیتے ہیں  ۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+