روس یوکرین جنگ بالآخر عالمی جنگ کی صورت اختیار کر گئ

اس وقت پوری دنیا اناج کی کمی جیسے مسئلے سے دوچار ہے روس نے بلیک سی کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور یوکرین کے سمندری تجارت کے تمام راستے بند کر دیے ہیں جس کی وجہ سے خوراک کی کمی اس وقت ایک شدید عالمی مسئلہ بن چکا ہے 

 

امریکہ اس کوشش میں ہے کہ بلیک سی میں واقع روس کا وہ پل تباہ ہو جاۓ جو روس کو کریمیا سے جوڑتا ہے اور اگر وہ پل سمندر میں گر گیا تو روس کی طاقت بھی بہہ جاۓ گی اس مقصد کیلیے امریکہ نے کئ سب مرین اور دوسرے ہتھیار یوکرین کو دیے ہیں جو اس پل کو اڑا سکیں یوکرین نے اس پل کو گرانے کی دھمکی بھی دی ہے اور روس کی سمندری فوج  یوکرین یا نیٹو کو اس پل کے قریب بھی بھٹکنے نہیں دے رہی اور روس یہ کہہ چکا ہے کہ اگر اس پل پر حملہ ہوا تو وہ بھی ایٹم بم کا استعمال کرے گا ۔

 

اس وقت دنیا میں 81 کروڑ لوگ بھوک کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ دنیا کے 40 کروڑ لوگوں کا پیٹ یوکرین کے اناج سے بھرا جا سکتا ہے روس بھی اناج کی پیداوار کیلیے بہت اہم ملک ہے اور اس وقت ان دونوں ملکوں کا اناج ان کے گوداموں میں پڑا ہے اور دنیا بھوک سے مر رہی ہے ۔ 

 

ان حالات میں امریکہ کی پریشانی بھی بڑھ رہی ہے کیونکہ دنیا میں ہی نہیں بلکہ امریکہ کی عوام بھی اناج کی قلت کا ذمہ دار امریکہ کو ہی ٹھہرا رہی ہے روس نے بھی ان حالات کا ذمہ دار امریکہ کو ہی ٹھہرایا ہے کیونکہ اس وقت روس کو کسی بھی طرح اس بات کیلیے تیار کرناضروری ہے کہ یوکرین کا اناج بلیک سی کے راستے فروخت ہو سکے کیونکہ اس جنگ کی وجہ سے وہ بھی پس رہے ہیں جو اس جنگ میں شامل ہی نہیں ۔ 

 

مزید پڑھیں: کواڈ ملاقات کے بعد روس اور چین کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+