روس ،چین ، شمالی کوریا اور ترکی نے ایک نیا حیران کن منصوبہ دنیا کے سامنے رکھ دیا

چین نے تائوان پر حملے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی تھیں لیکن اگر اس کا وڈیو لیک نہ ہوتا تو وہ اب تک تائوان پر قبضہ بھی کر چکا ہوتا اور امریکہ کو پتہ ہی نہ چلتا لیکن چین ابھی بھی رکا نہیں ہے بلکہ ایک نیا جنگی منصوبہ تیار کرنے میں جُت گیا ہے اور امریکہ اب چار ممالک کی گھیرہ بندی میں آ چکا ہے ۔

 

امریکہ اگر تائوان کی مدد کیلیے آیا تو اس کی جنگ چین سے ہو گی اور یوکرین کی مثال امریکہ کے سامنے ہے جہاں امریکہ پہلے ہی روس سے پیچھے ہے ادھر فن لینڈ اور سویڈن کی گتھی کو سلجھانے کیلیے اور نیٹو سے ٹکرانے کیلیے نیٹو کا ہی ایک ملک ترکی میدان میں آ چکا ہے ۔

 

اب یہ چاروں دوست مل کر امریکہ اور نیٹو کا مقابلہ کریں گے یہ چاروں ملک روس ، چین ، شمالی کوریا اور ترکی ہیں اب غالب امکان ہے کہ تیسری عالمی جنگ ہو کر رہے گی اور امریکہ کی سپر پاور بھی پاش پاش ہو کر رہے گی یوکرین کی بربادی کے بعد انکا اگلا نشانہ فن لینڈ اور سویڈن بنیں گے کیونکہ ان دونوں ملکوں نے نیٹو میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔

 

فن لینڈ کی وزیر اعظم ثناہ نے دو سو سال کے پرانے روس کے رشتے کو ختم کر کے نیٹو میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے ثناہ بھی زیلینسکی کی طرح میڈیا کی نظر میں رہنا اور سرخیوں کی زینت بننا پسند کرتی ہیں زیلینسکی نے شہرت پانے کیلیے اپنے ملک کو تباہ کر دیا اور اب وہی غلطی ثناہ بھی کر رہی  ہیں ثناہ نے بھی اپنے ہی فیصلوں سے اپنے پڑوسی دشمن کو مضبوط بنا دیا ہے ۔

 

کیونکہ اب ترکی بھی روس کے ساتھ شامل ہو گیا ہے پہلے اکیلے پیوٹن کی وجہ سے نیٹو کی پریشانی بڑھی ہوئ تھی اب اردوگان ، جنپنگ اور کم جانگ بھی شامل ہو گۓ ہیں تو نیٹو کا حلق خشک ہونے لگا ہے ۔

 

ان چاروں طاقتوں نے ایسی منصوبہ بندی کی ہے کہ تیسری عالمی جنگ کے امکانات اور بھی بڑھ گۓ ہیں وکٹری ڈے کے موقع پر روس نے جو خطرناک ہتھیار دنیا کو دکھاۓ پھر شمالی کوریا نے جو خطرناک ایٹمی ہتھیار تیار کر رکھے ہیں جن کی تیاری کی بھنک بھی اس نے امریکہ کو نہ پڑنے دی اور چین کے ہتھاروں اور ٹینکوں کو دیکھ کر امریکہ اور نیٹو کی نیند اڑی ہوئ ہے ۔

 

مزید پڑھیں: نیٹو نے یوکرین کی مدد سے ہاتھ کھینچ لیے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+