دنیا ایک بار پھر سرد جنگ کی لپیٹ میں آ چکی ہے

یونائیٹڈ نیشن کونسل میں امریکہ نے شمالی کوریا کے بیلیسٹک میزائل ٹیسٹ کی سخت مخالفت کی ہے اور شمالی کوریا پر ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری اور ٹیسٹ کے حوالے سے پابندی لگانے کی کوشش کی ہے جس پر روس اور چین نے امریکہ کے خلاف ویٹو کر دیا یو این میں امریکہ کی اس طرح مخالفت امریکہ کی لیے ایک بڑا جھٹکا ہے ۔

 

اس سے پہلے 2006 ء میں شمالی کوریا نے ایٹمی میزائل کا ٹیسٹ کیا تھا جس پر امریکہ نے شمالی کوریا کی سخت مزمت کی اور ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر پابندی لگا دی جس کے بعد شمالی کوریا نے ہتھیاروں کی تیاری کا کام نہیں روکا بلکہ روس کی مدد سے خفیہ طور پر جاری رکھا ۔

 

اب شمالی کوریا نے روس ، یوکرین جنگ کے دوران جب امریکہ روس کی دھمکیوں سے بوکھلایا ہوا تھا ایسے میں شمالی کوریا کا اپنی طاقت کا اظہار کرنا کسی جھٹکے سے کم نہیں تھا کہ روس اور چین کی مخالفت نے امریکہ کے ہوش ہی اڑا دیے کیونکہ روس اور چین کا کہنا ہے کہ وہ یو این میں شمالی کوریا پر کسی صورت پابندی نہیں لگنے دیں گے ۔

 

روس اور چین کے تعلقات دن بدن مضبوط ہوتے جا رہے ہیں چین روس سے ہی جدید ٹیکنالوجی خرید رہا ہے  اور دوسرا روس اور چین شمالی کوریا کے معاملے پر بھی متفق ہو چکے ہیں یہ بات امریکہ کو پسند نہیں آئ کیونکہ اس گٹھ جوڑ سے امریکہ کی طاقت کمزور ہو  جاۓ گی ۔

 

امریکہ اب ان حالات کو سرد جنگ کی طرف لے جانا چاہتا ہے ممکن ہے پھر دنیا دو حصوں میں تقسیم ہو جاۓ ایک طرف روس ، چین ، شمالی کوریا اور پاکستان جیسے ملک ہوں گے اور دوسری طرف امریکہ ، یورپ اور نیٹو ممالک ہوں گے ۔

 

مزید پڑھیں: کیا دنیا کو نظر آنے والا روس کاصدر پیوٹن اصلی ہے یا ان کا باڈی ڈبل ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+