کواڈ میٹنگ اور بائڈن کے ایشیا دورے کا مقصد سامنے آ گیا

چین کی تائوان پر حملے کی دھمکیوں کی وجہ سے اور چین کے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کو دیکھ کر امریکہ نے چین کے خلاف ایک ایسی گروہ بندی کی ہے کہ چین  کو قابو کیا جا سکے اسی کوشش میں  ہی بائڈن نے پچھلے ہفتے جاپان اور جنوبی کوریا کا دورہ بھی کیا ۔

 

امریکہ کے اس چھ روزہ ایشیائ دورے کا مقصد اب سامنے آنے لگا ہے امریکہ کا مقصد جنوبی کوریا اور جاپان کی مدد سے ایسی منصوبہ بندی کرنا ہے جس سے شمالی کوریا سے لے کر چین تک دباؤ میں آ جائیں اور ان کے خلاف ایسی گھیرہ بندی کرنا ہے کہ  چین کے ایٹمی حملے کا جواب کسی بھی مورچے سے دیا جا سکے ۔

 

سمندر سے لے کر زمین تک چین کو قابو کرنے کی تیاری ہو چکی ہے دوسری طرف چین بھی نۓ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں لگا ہوا ہے چین جس تیزی سے ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ 2030 ء تک چین ایک ہزار جنگی ایٹمی ہیڈز بنا لے گا ۔

 

شمالی کوریا کے کم جانگ بھی نۓ ایٹمی ہتھیاروں کی مشقیں کر رہے ہیں شمالی کوریا ساتویں بار ایٹمی ہتھیاروں کا ٹیسٹ کرنے جا رہا ہے اور روس بھی بار بار ایٹمی حملے کی دھمکی دے چکا ہے یعنی روس ، چین اور شمالی کوریا یہ تینوں ممالک بھی امریکہ کے خلاف ایٹمی حملے کی تیاریاں مکمل کر چکے ہیں ۔

 

بائڈن نے جنوبی کوریا اور جاپان دورے کے دوران ان دونوں ممالک کے درمیان تمام اختلافات اور رنجشیں مٹانے کی کوشش کی ہے جنوبی کوریا اور جاپان میں 80 ہزار امریکی فوج موجود ہے لیکن ان دونوں ملکوں کے حالات کبھی ساز گار نہیں رہے اس کی وجہ

1910ء میں جنوبی کوریا میں جاپانی فوجیوں کا قتل ہے حالانکہ جنوبی کوریا اس کے بدلے جاپان سے معافی بھی مانگتا رہا ہے اور معاوضے کی بات بھی کرتا رہا ہے لیکن اس سب کے باوجود یہ دونوں ملک کبھی ایک نہ ہو سکے ۔

 

لیکن اب بائڈن کی کوششیں کسی حد تک کامیاب نظر آرہی ہیں اور چین اور شمالی کوریا کے خلاف یہ دونوں ممالک امریکہ کے ساتھ ایک پلیٹ فارم پر نظر آنے لگے ہیں پینٹا گون رپورٹ کے مطابق چین اور جاپان کے درمیان بڑھتی کشیدگی کی وجہ سے ٹوکیو کے پاس بھی ایٹمی ہتھیاروں کا ہونا ضروری ہے اس طرح شمالی کوریا سے مقابلہ کرنے کیلیے جنوبی کوریا کے پاس بھی ایٹمی ہتھیاروں کا ہونا ضروری ہے اور اب امریکہ جنوبی کوریا اور جاپان کو چین اورشمالی کوریا کے خلاف ہتھیار دینے کیلیے بھی تیار ہے ۔

 

مزید پڑھیں: امریکا کی مسلم رکن کانگریس الہان عمر نے مسئلہ کشمیر کانگریس میں اٹھانے کا اعلان کردیا
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+