دنیا میں آنے والے مہنگائ کے سیلاب کا ذمہ دار یورپ ہے

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دنیا کے بگڑتے ہوۓ حالات کا ذمہ دار یورپی ممالک کو ٹھہرایا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ روس کے خلاف جو پابندیاں روس کی معیشت کو تباہ کرنے کیلیے لگائ گئ ہیں ان سے نقصان پوری دنیا کو ہو گا مہنگائ بڑھے گی اور حالات مزید خراب ہوں گے ۔

 

پیوٹن نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ اناج کی قلت کا ذمہ دار روس کو ٹھہرایا جا رہا ہے جو کہ غلط ہے یہ پراپیگنڈے ہیں جو کہ بین الاقوامی طور پر روس کی ساکھ خراب کرنے کیلیے روس کے خلاف کیے جا رہے ہیں پیوٹن نے بتایا ہے کہ دنیا میں آٹھ سو ملین ٹن اناج کا سالانہ استعمال ہے اوریوکرین میں صرف 20 ملین ٹن اناج سالانہ پیدا ہوتا ہے جو کہ کل استعمال کا صرف ٪2.5 ہے تو اس طرح یہ کہنا غلط ہے کہ یوکرین کا اناج سپلائ نہ ہونے کی وجہ سے دنیا میں خوراک کی کمی واقع ہوئ ہے ۔

 

ایک اور حقیقت یہ ہے کہ روس ، یوکرین کے اناج کی سپلائ کو نہیں روک رہا یوکرین اگر چاہے تو اپنی بندرگاہوں کے راستے اناج سپلائ کر سکتا ہے یوکرین اپنی بندرگاہوں سے سمندری کانیں ہٹا دے اور جہازوں کے ذریعے اناج کی سپلائ شروع کر دے یوکرین پولینڈ ، ہنگری اور رومانیہ کے راستے اناج بھیج سکتا ہے البتہ بیلا روس کے راستے اناج سپلائ سے پہلے اسے روس کی شرط ماننا ہو گی جو کہ روس نے پہلے دن سے ہی واضح کر دیا تھا ۔

 

پیوٹن اس بات کے قائل ہیں کہ محبت اور جنگ میں سب جائز ہے انھوں نے یوکرین کو اور دنیا کو ان مشکل حالات سے نمٹنے کے سبھی حل بتا دیے ہیں لیکن وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ انکی شرائط ماننے کے سوا یوکرین اور یورپی ممالک کے پاس کوئ دوسرا راستہ نہیں ہے یوکرین کو اس جنگ میں ہزاروں کروڑ ڈالرز کا نقصان ہو چکا ہے اور اس کے پاس کوئ ایسی مشینری نہیں ہے کہ سمندری کانوں کو ختم کیا جا سکے ۔

 

مزید پڑھیں: امریکہ اور یورپی یونین نے پیوٹن کی پریشانی بڑھا دی ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+