چین نے وار ڈرل میں اپنے کئ خطرناک ہتھیار جنوبی سمندر میں اتار دیے

کسی بھی ملک کی طاقت کا اندازہ اس ملک کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد سے لگایا جاتا ہے اور 2021 ء میں دنیا کے سبھی بڑے ممالک نے کافی تعداد میں ایٹمی ہتھیار بنا لیے ہیں روس ، امریکہ ، چین ،جاپان ، شمالی کوریا ، فرانس ، برطانیہ ،انگلینڈ جیسے ملکوں نے بھاری تعداد میں خطرناک ہتھیار جمع کر لیے ہیں ۔

 

چین نے بھی بھاری تعداد میں ہتھیار اکٹھے کر لیے ہیں اور حال ہی میں جب کواڈ میٹنگ میں امریکہ ،جاپان ، آسٹریلیا ، بھارت ان چاروں ممالک نے چین کو دھمکانے کی اور چاروں طرف سے گھیرنے کی بہت کوشش کی لیکن چین کسی ڈراوے میں نہ آیا اور اب وہ بھی جنوبی سمندر میں لگاتار جنگی تیاریاں کر رہا ہے چین امریکہ اور تائوان کو اپنی جنگی تیاریوں سے آگاہ بھی کر رہا ہے ۔

 

چین نے تائوان کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے اور تائوان کے مسئلے پر چین کی امریکہ سے ان بن رہنے لگی ہے چین نے اب امریکہ کو بھی دھمکی دی ہے چین نے یہ پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ تائوان کے مسئلے پر جو بھی درمیان میں آۓ گا تو وہ کسی کی بھی پرواہ نہیں کرے گا ۔

 

چینی سمندری فوج کے  پی ایل اے  جہاز جنوبی سمندر میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوۓ نظر آ رہے ہیں چینی ایئر کرافٹ اور سمندر میں استعمال ہونے والی کم رفتار گاڑیاں اور سمندر میں تیرنے والی گاڑیاں یہ سب جنگی تیاریوں میں شامل ہیں ۔

 

چین اپنے دشمن کو قابو کرنا اچھی طرح جانتا ہے چین نے اپنی جنگی تیاریوں کی وڈیوز بھی جاری کیں چین ان وڈیوز کے ذریعے امریکہ کو اپنی جنگی طاقت دکھانے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ بتانے کی کوشش بھی کر رہا ہے کہ کیسے اس کی فوج تائوان تک پہنچ سکتی ہے ۔

 

دوسری طرف تائوان بھی اپنی حفاظت کی تیاریوں میں لگا ہوا ہے تائوان 50 ڈرون بنانے میں لگا ہوا ہے ان ڈرونز کی مدد وہ چین کی حرکتوں پر نظر رکھ سکے گا تائوان اپنے فوجیوں کو جنگی ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے چین کے حملے سے بچاؤ کیلیے اسے امریکہ سے مدد مل رہی ہے دراصل چین تائوان کو اپنا حصہ مانتا ہے لیکن تائوان اس سے انکار کرتا ہے اور یہی اس اختلاف کی وجہ ہے ۔

 

مزید پڑھیں: برطانیہ کا بس چلے تو وہ روس پر ایٹم بم گرا دے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+