تیسری عالمی جنگ میں ایک اور ملک بھی کود پڑا
- 08, جون , 2022
امریکہ کو دنیا بھر میں سب سے طاقتور ملک مانا جاتا ہے لیکن پھر بھی امریکہ کے دوست بھی ہیں اور دشمن بھی اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دشمن امریکہ کے خلاف کوئ بھی قدم اٹھانے سے پہلے ضرور سوچتا ہے لیکن کچھ دشمن ایسے بھی ہیں جو طاقت میں امریکہ کے مقابلے میں بہت کم حیثیت ہونے کے باوجود امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں ان میں سے ایک دشمن شمالی کوریا کے سیاست دان کم جانگ ہیں ۔
عداوت کے مورچے پر امریکہ کا سب سے بڑا دشمن روس ہے پھر چین ہے لیکن ایک ایسا ملک بھی ہے جو طاقت میں نہ تو امریکہ کے مقابل ہے اور نہ ہی روس اور چین کے برابر لیکن پھر بھی یہ ملک وقتاً فوقتاً امریکہ کو پریشان کرتا رہتا ہے یہ ملک شمالی کوریا ہی ہے جس نے ایک مرتبہ پھر امریکہ کو اکسانے کی کوشش کی ہے ۔
امریکہ سے تعلقات خراب ہونے کے بعد کم جانگ نے ہر وہ کام کرنے کی کوشش کی ہے جس سے امریکہ کو پریشانی ہو شمالی کوریا نے امریکہ کی لگائ گئ پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوۓ کئ ایٹمی ہتھیار بنا لیے پھر انٹر کانٹی نینٹل میزائل ٹیسٹ کیے امریکہ کے لاکھ منع کرنے کے باوجود کم جانگ پیچھے نہ ہٹے اور نہ ہی وہ کبھی کسی کے دباؤ میں آۓ ۔
جنوبی کوریا کے میزائل ٹیسٹ پر امریکہ نے ناراضگی جتائ اورجنوبی کوریا کے اس عمل کو اکساوے کی کاروائ قرار دیا لیکن جواب میں شمالی کوریا نے 8 بلیسٹک میزائلیں داغ دیں جس پر امریکہ اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کو دھمکی دینے کیلیے فضا میں جنگی مشق کی 20 جنگی طیاروں سے یہ جنگی مشق کی گئ ہے یہ جنگی اڑان ییلو سی پر دکھائ دی ہے اس مشق میں 16 جہاز جنوبی کوریا کے اور 4 امریکہ کے ہیں اب ایک طرف شمالی کوریا ہے تو دوسری طرف امریکہ اور جنوبی کوریا اور یہ دونوں فریق ایک دوسرے کو اپنی طاقت دکھا کر ایک اور جنگی مورچے کیلیے اکسا رہے ہیں ۔
مزید پڑھیں: امریکہ کی سروے رپورٹ نے بائڈن کی ہمت توڑ دی
تبصرے