یوکرین نے روس پر اناج چوری کا الزام لگایا ہے ثبوت مانگنے پر یوکرین کا ردعمل

روس ، یوکرین جنگ 24 فروری کو شروع ہوئ اور اس جنگ کو تقریباً ساڑھے تین ماہ گزر چکے ہیں اس عرصے میں روس میں گیہوں  کی پیداوار میں ٪22 کا اضافہ ہوا ہے روس اس گیہوں اور باقی اناج کو دوسرے ممالک کو فروخت کر رہا ہے روس کے یہی قدرتی وسائل ہی ہیں جن کا زر مبادلہ روس کی معیشت کو طاقتور بناتا ہے ۔

 

دوسری طرف یوکرین میں اس سال جو اناج پیدا ہوا ہے وہ یوکرین کے گوداموں میں ہی پڑا ہے کیونکہ روس نے بلیک سی کا بیلا روس کا راستہ بلاک کر دیا ہے اور یوکرین پر یہ واضح بھی کر دیا ہے کہ روس اس راستے اناج کی سپلائ اس وقت تک نہ کھولے گا جب تک کہ نیٹو اور یورپی ممالک وہ تمام پابندیاں جو انھوں نے جنگ کے دوران روس پر لگائ ہیں ہٹا نہ دیں ۔

 

روس میں اناج کی پیداوار میں اضافے کی وجہ سے یوکرین نے یہ الزام لگایا ہے کہ یوکرین کا چوری کیا ہوا 3000 ٹن اناج روس ترکی بھیج رہا ہے یوکرین کا کہنا ہے کہ روس اتنا اناج کہاں سے لا رہا ہے کیا روس یوکرین کا اناج چرا کر دوسرے ملکوں کو بیچ رہا ہے کیونکہ ترکی ، مصر ، لبنان اور سیریا ان سب ملکوں کو اناج روس ہی دے رہا ہے ۔

 

یوکرین نے یہ الزام اسلیے لگایا ہے کیونکہ فروری 2022ء میں روس نے 57000 ٹن گیہوں برآمد کیا لیکن جیسے جیسے یہ جنگ آگے بڑھ رہی ہے ویسے ویسے گیہوں کی پیداوار بھی بڑھ رہی ہے مارچ میں یہ پیداواری شرح 73000 ٹن ہو گئ اسی طرح اپریل میں گیہوں کی پیداوار میں اور اضافہ ہوا اور یہ شرح 73600 ٹن ہو گئ ۔

 

اس کے بر عکس یوکرین کا سارا اناج گوداموں میں گل سڑ رہا ہے اور یوکرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کا اناج چرا کر امریکی ٹرمینل کے قریب روسی کنٹینر میں چھپا رکھا ہے یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے لیکن ان دعووں اور الزامات کا یوکرین  کے پاس کوئ ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے روس نے دراصل ایسے ملکوں کو اناج بیچا ہے جو اناج کی کمی کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار تھے دنیا کے سبھی ممالک یوکرین کے اس بے بنیاد الزام کی مذمت کرتے ہیں

 

مزید پڑھیں: روس اور چین کے درمیان تعمیر کیے گۓ پل کا شاندار افتتاح ہوا
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+