ایران کی ایٹمی ٹیسٹ کی تیاری پر اسرائیل اور امریکہ سخت پریشانی میں مبتلا

ترکی میں مقیم اسرائیلی لوگ اس وقت ایران کے نشانے پر ہیں اور اسرائیل نے اپنے ان لوگوں کو ترکی چھوڑنے کا حکم دیا ہے ایران کے ایٹمی ٹیسٹ کی تیاری کی وجہ سے ایران اور اسرائیل میں اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں اور یہ تناؤ ڈاکٹر ایوب انتزاری کی وفات کے بعد مزید بڑھ گیا ہے ڈاکٹر ایوب انتزاری کو 6 جون 2022ء کو قتل کیا گیا ایران نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو ان کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔

 

ایرانی حکومت کے مطابق ایک سازش کے تحت پارٹی کے دوران اسرائیل نے ڈاکٹر ایوب انتزاری کو کھانے میں زہر دیا تھا جس سے ان کی موت واقع ہو گئ تھی اس سے پہلے ایران کے ایک ٹاپ کمانڈر کرنل سید خدائ کے قتل کا الزام بھی ایران نے اسرائیل پر لگایا تھا اور اس کا بدلہ لینے کیلیے ایران  نے اسرائیل کی الگ الگ ایجنسیوں سے جڑے پانچ بڑے ناموں کی ایک فہرست بھی جاری کی تھی ۔

 

اور اب ایران کی ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری نے ان دونوں ملکوں کے درمیان جنگی صورتحال پیدا کر دی ہے اس کی بڑی وجہ انٹرنیشنل ایٹمی توانائ کی ایجنسی آئ اے ای اےکی رپورٹ ہے جس میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ایران ایٹم بم بنانے کے قریب پہنچ چکا ہے ۔

 

اس خبر کو اسرائیل نے اپنے لیے بہت بڑا خطرہ سمجھا اور ایران کے ایٹمی ٹھکانوں کو تباہ کرنے کیلیے اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے لمبی دوری کے حملوں کی تیاری بھی کی اور اس تیاری میں امریکہ کے جنگی طیارے بھی شامل تھے جو ہوا میں ایندھن بھرنے میں ماہر ہیں اسرائیل اورامریکہ  کی یہ کوششیں ایران کو ڈرانے اور اس کو خبردار کرنے کیلیے کی جا رہی ہیں لیکن ایران نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہر صورت اپنے ارادوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاۓ گا ۔

 

مزید پڑھیں: بھارتی مسلمان ہندوتوا کا شکار ،شدت پسندوں نے مسلمانوں کا جینا محال کر دیا
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+