امریکہ کے اکسانے پر چین کے جنگی طیارے آج تائوان کی سرحد میں داخل ہوگۓ
- 15, جون , 2022
چین اور تائوان مسئلے کو لے کر امریکہ اور چین کی تکرار ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے جنپنگ ہر صورت تائوان کو حاصل کرنا چاہتے ہیں اور امریکہ یہ کسی صورت نہیں چاہتا کیونکہ امریکہ یہ جانتا ہے کہ اگر چین نے تائوان کو حاصل کر لیا اور اپنے ساتھ ملا لیا تو چین کی طاقت کتنی بڑھ جاۓ گی کیونکہ چین پہلے ہی دنیا کے چند طاقتور ملکوں کی فہرست میں شامل ہے اور امریکہ کے دشمنوں کی فہرست میں بھی شامل ہے ۔
اس لیے جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو امریکہ نے بڑھ چڑھ کر یوکرین کا ساتھ دیا تھا کیونکہ امریکہ کو ڈر تھا کہ روس یوکرین کے مقابلے میں بہت بڑا اور طاقتور ملک ہے اور وہ آسانی سے یو کرین کو فتح کر لے گا اور اگر ایسا ہو گیا تو روس کی طاقت سپر پاور سے بڑھ جاۓ گی کیونکہ روس کی طاقت کا لوہا آج بھی امریکہ سمیت پوری دنیا مانتی ہے اور روس بھی امریکہ کے دشمنوں کی فہرست میں شامل ہے ۔
یہ وہی خوف ہے جو امریکہ کو روس یوکرین جنگ میں ستا رہا ہے اور اب چین اور تائوان کے درمیان تنازعات میں بھی امریکہ کی پریشانی بڑھی ہوئ ہے لیکن چین بھی یہ جانتا ہے کہ اگر اس نے تائوان پر حملہ کیا تو امریکہ یا کوئ اور ملک اس کی مدد نہیں کرے گا صرف چند ہتھیار دے کر تماشا ہی دیکھے گا ۔
چین سے جنگ کی تیاریوں میں تائوان لگاتار اپنی طاقت بڑھا رہا ہے امریکہ نے تائوان کو ایف 16 جنگی طیارے دینے کا فیصلہ کیا ہے امریکہ چین کے خلاف تائوان کی بھرپور مدد کر رہا ہے امریکہ کے چھ ایف 16 جنگی طیارے تائوان پہنچ چکے ہیں تائوان نے مزید جنگی طیارے لینے کا سمجھوتہ بھی کر لیا ہے ۔
تائوان کی اسی حماقت کا جواب دینے کیلیے چین کا ایک جنگی طیارہ تائوان کی سرحد میں داخل ہوا اور چین نے امریکہ کو یہ دھمکی بھی دی ہے کہ چین تائوان کو بغیر کسی جنگ کے بات چیت اور سمجھوتے سے حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اگر کسی تیسرے ملک نے دخل اندازی کی تو چین کے پاس جنگ کے سوا کوئ اور راستہ نہیں ہو گا اور اگر کسی ملک نے چین کو بھاری ہتھیار دینے کی کوشش کی تو چین کو مجبوراً اس ملک کے خلاف کوئ دوسرا راستہ اختیار کرنا پڑے گا ۔
مزید پڑھیں: کڑا وقت آنے پر امریکہ نے تمام پابندیاں پس پشت ڈال دیں
تبصرے