لتھوانیا اب روس کی سپلائ روک کر نیٹو کو یوکرین جنگ میں گھسیٹ رہا ہے

روس یوکرین جنگ کے حوالے سے یورپی ممالک نے دعو'ی کیا ہے کہ لتھوانیا نیٹو کو اس جنگ میں گھسیٹ سکتا ہے کیونکہ نیٹو کے ایک ملک لتھوانیا نے روس سے جنگ کا ارادہ کر لیا ہے کیونکہ اس نے حال ہی میں روس کے ایک شہر کلیننگراڈ کو ہونے والی سپلائ روک دی ہے ۔

 

اس کا مطلب یہ ہے کہ لتھوانیا جیسے چھوٹے سے ملک نے شیر جیسے روس کے منہ میں ہاتھ ڈال دیا ہے اور اس کی یہ حرکت یوکرین میں آگ اگل رہے روس کو بھڑکانے کیلیے کافی ہے روس کے شہر کلیننگراڈ میں ریل سے سامان پہنچانے کیلیے لتھوانیا کے راستے کی ضرورت پڑتی ہے ۔

 

لتھوانیا نے اسی بات کا فائدہ اٹھایا ہے اور اپنے یہ ریل کے راستے روس کیلیے بند کر دیے ہیں لتھوانیا کے اس قدم پر روس نے لتھوانیا کو یہ دھمکی دی ہے کہ اس کی یہ حرکت نیٹو کو یوکرین جنگ میں گھسیٹ لے گی کیونکہ لتھوانیا نیٹو کا ممبر ہے کلیننگراڈ کو سپلائ روک کر لتھوانیا روس سے دشمنی مول لے رہا ہے ۔

 

یعنی روس کہہ رہا ہے کہ اگر لتھوانیا اپنے فیصلے سے پیچھے نہ ہٹا تو وہ اپنے ساتھ ساتھ نیٹو کو بھی لے ڈوبے گا نیٹو جو یوکرین جنگ میں روس سے جنگ کرنے کیلیے تیار نہیں ہے اس نے یوکرین کی صرف باہر سے مدد کی ہے نیٹو کی دلیل ہے کہ وہ نہیں چاہتا کہ روس اور یوکرین جنگ عالمی جنگ میں بدل جاۓ نیٹو کے اس بیان پر زیلینسکی بھڑک اٹھے تھے لیکن نیٹو بدستور اپنے بیان پر قائم رہا کہ اس جنگ میں نیٹو کے کسی ملک کی فوج حصہ نہیں لے گی لیکن لتھوانیا کی اس حرکت سے یہ جنگ کی آگ نیٹو تک بھی پہنچ سکتی ہے ۔

 

روس کھل کر یہ بات بول رہا ہے کہ لتھوانیا اسے اکسا رہا ہے اور اس سمجھوتے کو توڑ رہا ہے جو کلیننگراڈ کی سپلائ کیلیے روس اور یورپی ممالک کے درمیان ہوا تھا لیکن لتھوانیا نے ٹھان لیا ہے کہ وہ روس کو اپنے راستے کا استعمال نہیں کرنے دے گا لتھوانیا بحیرہ بالٹک کے قریب بسا چھوٹا سا ملک ہے لیکن روس ، یوکرین جنگ میں اس نے روس کے خلاف بڑے بڑے فیصلے لیے ہیں پہلے اس نے روس سے گیس خریدنے پر پابندی لگا دی اور اب کلیننگراڈ کو بھیجے جانے والے سامان کو روک رہا ہے ۔

 

روس اپنے اس شہر کے متعلق بہت حساس ہے اور اس کے تحفظ اور نگرانی کا کام اتنا مضبوط اور ہم ہے کہ اس شہر کے قریب پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ شہر تین اطراف سے یورپ سے گھرا ہوا ہے تقریباً ساڑھے چار لاکھ کی آبادی والے اس شہر کے ایک طرف لتھوانیا ، دوسری طرف پولینڈ اور تیسری جانب بھی یورپ کا ہی ملک ہے کلیننگراڈ کو گیس کی سپلائ بھی لتھوانیا کے راستے ہی ہوتی ہے ۔

 

روس کے پاس اس شہر کو سامان اور گیس کی سپلائ کیلیے سمندر کا راستہ کھلا ہے اس راستے سے وہ کلیننگراڈ کو سپلائ جاری رکھ سکتا ہے لیکن لتھوانیا کی اس حرکت نے روس کو بہت غصہ دلایا ہے کلیننگراڈ کو روس کا ایٹمی قلعہ بھی کہا جاتا ہے اس شہر میں روس نے کئ ایٹم بم بھی تعینات کر رکھے ہیں جو کبھی بھی دشمن کو تباہ کر سکتے ہیں ۔

 

روس نے پہلی بار 2016 ء میں اپنے اسکندر میزائل کو اس شہر میں تعینات کیا تھا جس کی رینج میں جرمنی سمیت یورپ کے کئ ملک آتے ہیں روس کے اس شہر میں دشمن کو تباہ کرنے کیلیے سارا سامان رکھا ہے اس لیے وہ لتھوانیا سے بار بار کہہ رہا ہے کہ وہ اس سے نہ الجھے کیونکہ اگر اس نے جواب دے دیا تو لتھوانیا نہ بچ پاۓ گا اور نیٹو بھی اس کو نہ بچا سکے گا ۔

 

مزید پڑھیں: امریکہ کے جی 7 کے مقابلے میں روس نے جی 8 کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+