روس نے ان سات ملکوں کی تصویریں جاری کی ہیں جو اس کے نشانے پر آ چکے ہیں

روس یوکرین جنگ کا دائرہ صرف دو ملکوں تک محدود نہیں ہے بلکہ پوری دنیا کو اس کا نقصان جھیلنا پڑ رہا ہے اور تیسری بڑی جنگ کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے اور ان دو ملکوں کی جنگ کسی بھی وقت تیسری عالمی جنگ کی شکل میں تبدیل ہو سکتی ہے ۔

 

ایک طرف امریکہ کی مدد سے نیٹو اپنی جنگی تیاریوں میں جتا ہے تو دوسری طرف روس لگاتار نیٹو اور امریکہ کو نشانے پر لانے کا دم بھر رہا ہے یورپی ملکوں کو پیوٹن نے یہ باور کرا دیا ہے کہ اگر اس نے ٹھان لیا ہے تو وہ ایک ایک دشمن کو چن چن کر مارے گا ۔

 

یوکرین کی جنگ نے پوری دنیا کو روس کی طاقت سے روشناس کرا دیا ہے  آج سے دو دن پہلے روس نے یوکرین پر لگاتار آٹھ میزائل حملے کر کے یہ بتا دیا ہے کہ پیوٹن جو ٹھان لیتے ہیں اس کو پورا کر کے ہی دم لیتے ہیں ۔

 

جب نیٹو نے روس پر غراتے ہوۓ اپنی مورچہ بندی کو مضبوط کرنا شروع کیا تو پیوٹن کا غصہ بھی شدید ہو گیا اور پیوٹن نے اپنے دشمنوں کو چن چن کر مارنے کا منصوبہ سب کے سامنے رکھ دیا ان میں سب سے پہلا نشانہ وہ جگہ ہے  جہاں نیٹو ملکوں نے روس کے خلاف بڑی مورچہ بندی کا اعلان کیا تھا ۔

 

روس کا دوسرا نشانہ امریکی ڈیفنس سسٹم یعنی پینٹاگن ہو گا تیسرا نشانہ امریکہ کا وائٹ ہاؤس بنے گا چوتھے نمبر پر لندن میں برطانوی حکومت کی عمارتیں نشانہ بنیں گی پانچویں نمبر پر روس جرمنی کے برلن کو نشانہ بنائیں گے چھٹے نمبر پر روس برازیل میں نیٹو ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنائیں گے اور ساتویں نمبر پر فرانس ہو گا ۔

 

یہ تصویریں جاری کرکے روس نے یورپ اور نیٹو کو یہ بتا دیا ہے کہ اگر وہ روس کے خلاف پراپیگنڈے کرنے سے باز نہ آۓ تو روس ان ملکوں کے مرکز کو نشانہ بناۓ گا روس نے یہ انتہائ قدم بنا کسی وجہ کے نہیں اٹھایا بلکہ اس کے پیچھے نیٹو کی وہ حرکتیں ہیں جو وہ روس کے خلاف کر رہا ہے یعنی روس کے بار بار روکنے کے باوجود فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو میں شامل کرنے کا فیصلہ ہے ۔

 

مزید پڑھیں: بیلا روس کے بعد روس کے ساتھ کئ اور ملک شامل ہو گۓ
 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+