نوپور شرما کو گستاخانہ بیان پر مسلم کمیو نٹی سے معافی مانگنی چاہیے،بھارتی سپریم کورٹ کا بیان

بریکنگ نیوز ٹوڈے:بھارتی سپریم کورٹ نے گستاخانہ بیان دینے والی نوپور شرما کو ریلیف دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہیں پوری بھارتی قوم سے معافی مانگنی چاہیے، سپریم کورٹ نے بیان دیا کہ ان کی اس حرکت سے کروڑوں لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے جس کی وہ ذمہ دار ہیں۔

 

نیوز ٹوڈے :بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا کہ بھارت میں جو کچھ ہوا ہے اس کے لیے نوپور شرما اکیلی ذمہ دار ہیں, سپریم کورٹ نے نوپور شرما کو پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف گستاخانہ بیان دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نوپور شرما ٹیلی ویژن پر آکر پوری قوم سے معافی مانگنی زور دیا ، کورٹ کا کہنا تھا کہ اس کا ازالہ نوپور شرما کو ادا کرنا ہو گا۔

 

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ نوپور شرما نے بھارتی قوم کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، ایک ترجمان اس طرح کے بیانات نہیں دے سکتا، کبھی کبھی طاقتور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ سب کچھ کرسکتے ہیں اور کہہ سکتے ہیں مگر در حقیقت ایسے سنجیدہ نوعیت کے بیانات پر کسی کی دل آزاری ہو سکتی ہے۔

 

نیوز ٹوڈے : بھارتی سپریم کورٹ نے جب نوپور شرما کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تو اُن کے وکیل نے کہا کہ وہ بھاگ نہیں رہی ہیں بلکہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے تیار ہیں جس پر بنچ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ نوپور شرما کے لیے ’ریڈ کارپیٹ‘ بچھائے جانے چاہئیں تا کہ وہ جلد سے جلد آ سکیں۔

 

نوپور شرما کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے اپنے ریمارکس پر معذرت کی اور تبصرے واپس لے لیے جس پر سپریم کورٹ کے بنچ نے جواب دیا کہ انہیں ٹی وی پر جا کر قوم سے معافی مانگنی چاہیے تھی، انہوں نے پیچھے ہٹنے میں بہت دیر کر دی جس سے کئی لوگ ان پر برہم ہیں۔

 

مزید پڑھیں: چین نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جی ٹوئنٹی کا اجلاس کرانے کی مخالفت کردی

user
دانیال احمد خان

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+