انٹرپول کے مطابق یوکرین کو دی جانے والی ہتھیاروں کی مدد جنگ کے بعد پوری دنیا کیلیے خطرناک ہے

 آج روس یوکرین جنگ کو 128 دن گزر چکے ہیں لیکن دونوں ملکوں کی رنجش ابھی اپنی جگہ پرقائم ہے صرف زمین ہی نہیں بلکہ یوکرین کا آسمان بھی بارودی دھوئیں کے غبار سے اٹا ہے بے شک زیلینسکی یوکرین میں ہونے والی تباہی اور نقصان کو جھٹلاتے رہیں لیکن ان تصویروں اور وڈیوز کو جھٹلایا نہیں جا سکتا جو یوکرین کے ان شہروں سے لی گئ ہیں جو زیلینسکی کی ضد کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں ۔

 

اب روس کا سیدھا ٹارگٹ یوکرین کا شہر اڑیسہ ہے روس  نے یوکرین کی بندرگاہ پر لگاتار کئ میزائلیں گرائیں اس سے پہلے روسی فوج  کو یوکرین نے بڑا نقصان پہنچایا ہے اور سنیک آئر لینڈ پر یوکرینی فوج نے روسی فوج پر کئ میزائلیں گرائ ہیں ۔

 

جنگ کے اتنا لمبا ہونے پر پہلی بار روس نے بھی ہتھیاروں کی کمی پر بات کی ہے اور کہا ہے کہ اس جنگ میں ہمارے ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ ختم ہو چکی اور ہمیں نۓ ہتھیاروں کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔

 

امریکہ نے حال ہی میں یوکرین کو ایک بار پھر 80 کروڑ ڈالر کے ہتھیار دینے کا اعلان کیا ہے اور روس نے بھی ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ اگر سویڈن اور فن لینڈ کی سرحد پر نیٹو نے ہتھیار تعینات کیے تو یہ ان کیلیے اچھا نہیں ہو گا اور روس اس کا کرارہ جواب دے گا یعنی ابھی اس جنگ کے ختم ہونے کے کچھ آثار نظر نہیں آ رہے ۔

 

اس وقت یوکرین میں جنگ خطرناک ہتھیاروں کا ٹیسٹ گراؤنڈ بن چکا ہے دنیا کے سب سے خطرناک ٹینک ، جیولن میزائلیں ، سٹنگر میزائلیں ، لیزر گائیڈننگ میزائلیں اور راکٹ لاؤنچر تک ایسا کوئ ہتھیار نہیں ہے جس سے روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کیا ہو اس جنگ نے دنیا کو ایک بڑے خطرے کا اشارہ دے دیا ہے ۔

 

اس جنگ میں  امریکہ اور کینیڈا سے لے کر یورپی یونین تک نے یوکرین کو بھاری ہتھیار دیے ہیں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ  بھی ٹینک اور ہتھیار لے جانے والی گاڑیاں دیتے رہے ہیں کچھ ہتھیار فن لینڈ اور سویڈن نے بھی یوکرین کو دیے ہیں ۔

 

یوکرین یہ ہتھیار فوج کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی دے رہا ہے جیولن سے لے کر لیزر گائیڈننگ میزائلیں تک عام لوگوں کو دے دی گئ ہیں اب سوال یہ ہے کہ جنگ ختم ہونے پر ان ہتھیاروں کا کیا ہو گا یہ ہتھیار عادی مجرموں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں ۔

 

انٹر پول کی ایک رپورٹ کے مطابق یوکرین کو دی جانے والی ہتھیاروں کی مدد پوری دنیا کیلیے خطرناک ہو سکتی ہے روس سے عداوت میں امریکہ اور نیٹو ملک یوکرین کو جس طرح میزائلوں سے لے کر مشین گن تک سونپ رہے ہیں یہ آنے والے دور میں دنیا کے کئ ملکوں کیلیے خوفناک ثابت ہو سکتا ہے کئ جگہوں پر روسی فوج ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گئ تو کئ جگہوں پر یوکرینی فوج میزائل لاؤنچر تک چھوڑ گۓ اور ان عام مجرمانہ ذہن رکھنے والے لوگوں کی نظر انہی ہتھیاروں پر ہے اس لیے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد دنیا کیلیے ایک اور خطرہ بڑھ جاۓ گا ۔

 

مزید پڑھیں: امریکہ کی وجہ سے اڑیسہ میں تباہی کے مناظر

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+