امریکہ کی وجہ سے اڑیسہ میں تباہی کے مناظر

یوکرین میں ولادیمیر پیوٹن نے سپر پاور امریکہ کی دھمکیوں کو کسی بھی خاطر میں نہ لاتےہوۓ جو چاہا وہی کیا امریکہ کی کروڑوں ڈالر کی مدد لے کر بھی یوکرین ڈٹ کر روس کا مقابلہ نہ کر پایا اور اب تو حال یہ ہے کہ سپر پاور کا خزانہ بھی خالی ہو رہا ہے ۔

 

روس اب بھی پوری طاقت سے یوکرین پر حملے کر رہا ہے 2 جولائ کو روس نے اڑیسہ پر  ایک اور میزائل حملہ کیا  جس سے 9 منزلہ عمارت اور ایک تفریحی مرکز ایک ساتھ ہی زمین بوس ہو گۓ یوکرینی فوج  کا کہنا ہے کہ روس اس طرح رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر جلد جنگ جیتنا چاہتا ہے ۔

 

لیکن امریکہ نے اس واقعے کی ان دیکھی کر دی اور پہلے کی طرح سپر پاور نے ایک دو بیان جاری کر دیے اوریوکرین کی ہر طرح سے مدد کا یقین بھی ایک بار پھر دلایا ہے امریکہ یوکرین میں جنگ شروع ہونے سے لے کر اب تک یہی کرتا آیا ہے ۔

 

اس میں کوئ شک نہیں کہ امریکہ نے اس جنگ میں روس کی بہت مدد کی ہے جنگ کے آغاز میں امریکہ نے یوکرین کیلیے 40 ارب ڈالر کی مدد کا اعلان کیا تھا لیکن اب یہ رقم 66.44 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے امریکہ نے جنگ لڑنے کیلیے یوکرینی فوج کی ہتھیاروں سے بھی مدد کی امریکہ نے جو مدد دی اس میں راکٹ سسٹم ، ایئر میزائل ڈیفنس سسٹم ، مشین گن ، گولہ ، بارود ، اور جنگ میں استعمال کی تکنیک سب شامل ہے ۔

 

امریکہ کی اتنی مدد کے باوجود یوکرین روس کا کچھ نہ بگاڑ سکا اور اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ جس امریکہ کیلیے یوکرین تباہ ہو گیا اس نے جنگ میں اتر کر یوکرین کا ساتھ نہ دیا اتنی بربادی اور تباہی کے بعد بھی امریکہ صرف تماشا ہی دیکھ رہا ہے یہ بھی ایک حقیقت ہے ۔

 

اب اس جنگ میں ایک نہیں بلکہ دو دو ملک بدحال ہو چکے ہیں یوکرین کے ساتھ ساتھ امریکہ کے  حالات بھی اتنے خراب ہو گۓ جس کا اندازہ پینٹاگن کو بھی نہیں تھا اس جنگ میں امریکہ اتنا بجٹ گنوا چکا ہے جتنا افغانستان آپریشن میں سال بھر میں لگتا تھا ۔

 

امریکہ اب ہتھیاروں کی دوڑ میں بھی اپنے دشمنوں سے سست پڑنے لگا ہے جبکہ اس کے دشمن روس ، چین اور شمالی کوریا جیسے ملک ہتھیاروں کے بازار سجا کر بیٹھے ہیں ۔

 

اب امریکہ کے ساتھ ساتھ اس کے رہنما بائڈن کی ساکھ بھی خطرےمیں پڑ چکی ہے 2024 ء میں ہونے والے انتخابات سے متعلق امریکہ میں ایک سروے کرایا گیا جس میں صرف ٪29 لوگ چاہتے ہیں کہ 2024 ء میں پھر سے بائڈن ہی صدر منتخب ہوں جبکہ ٪71 نے اس کی مخالفت کی ۔

 

افغانستان میں طالبان کی جیت ، عرب دنیا میں اامریکہ کے مرتبے میں کمی ،بائڈن کی بڑھتی عمر اور ان کے تیور ان کی جیت کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں ۔ 

 

مزید پڑھیں: انٹرپول کے مطابق یوکرین کو دی جانے والی ہتھیاروں کی مدد جنگ کے بعد پوری دنیا کیلیے خطرناک ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+