ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش سے پاکستان کو ایک بلین ڈالر کا نقصان ہوا

بریکنگ نیوز ٹوڈے : آل پاکستان ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے مطابق اگر ایکسپورٹ پر مبنی صنعت کو گیس کی فراہمی نہ ہو ئی تو ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ایک ارب ڈالر کے نقصان سے گزرنے کا خدشہ ہے۔

 

نیوز ٹوڈے :وزیر اعظم شہباز شریف کو پیٹرن انچیف ڈاکٹر گوہر اعجاز نے ایک خط کے ذریعے نوٹیفکیشن دیا تھا کہ جولائی کے مہینے میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 50 فیصد سے زائد کمی متوقع ہے۔ سیکٹر میں گیس کی فراہمی یکم جولائی 2022 سے 8 جولائی 2022 تک تاخیر کا شکار ہے۔

 

نیوز ٹوڈے : یکم جولائی سے 8 جولائی تک یہ صنعت گیس یا آر ایل این جی کی موجودگی کے بغیر ہی چل رہی ہے۔ اپٹما کے صدر نے لکھا کہ 9 جولائی سے 14 جولائی تک عید کی تعطیلات ہوں گی، اور 15 دن کی شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں قیمتوں میں کمی آئے گی، اس لیے پاکستان کو اپنی معیشت کی بحالی کے لیے کچھ اضافی قرضوں کی درخواست کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

 

گوہر اعجاز کے بیان کے مطابق، پیداواری صلاحیت میں کمی کمپنی کو اپنے صارفین کو مکمل طور پر کھونے کے بڑے خطرے میں ڈال دے گی، جس میں آرڈر کی ترسیل میں تاخیر کے نتیجے میں بار بار کاروبار کا نقصان بھی شامل ہے۔

 

وزیر اعظم کو لکھے گئے خط کے مطابق اگر یہ توانائی کی فراہمی اور لاگت کی محدودیت کی وجہ سے ٹوٹ جاتی ہے تو پاکستان بین الاقوامی ممالک سے 6 ارب ڈالر کے اضافی قرضوں کی تلاش کا پابند ہو گا، جو شاید بعض حالات میں ممکن بھی نہ ہو۔

 

مزید پڑھیں: پاکستان میں گیس کی فراہمی معطل،ٹیکسٹائل انڈسٹری8 جولائی تک بند رہے گی

user
دانیال احمد خان

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+