یوکرین نے بیلا روس پر میزائلوں سے حملہ کر کے اپنے لیے ایک اور جنگی مورچہ تیار کر لیا ہے

بیلا روس کے صدر الکسانڈر لوکاشنکو کا کہنا ہے کہ یوکرین نے بیلا روس پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے  لوکاشنکو نے زیلینسکی کی اس حرکت پر بیان دیتے ہوۓ کہا ہے کہ چھوؤ گے تو چھوڑیں گے نہیں ۔

 

لوکا شنکو نے کہا ہے کہ یوکرین نے ایک نہیں بلکہ کئ میزائلوں سے حملہ کیا ہے یہ میزائلیں بیلا روس کی سرحد میں داخل ہوئیں لیکن نشانے پر لگنے سے پہلے ہی بیلا روس کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے انھیں راستے میں ہی روک لیا لوکا شنکو نے یہ دعو'ی بھی کیا ہے کہ تقریباً تین دن پہلے یوکرینی فوج نے بیلا روس کے فوجی ٹھکانوں پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی ہے زیلینسکی کی اس کوشش کو ہمارے این ٹی ایئر ڈیفنس سسٹم نے ناکام بنا دیا بیلا روس نے یوکرین کے حملوں کا ثبوت دینے سے انکار کر دیا ہے لیکن انھوں نے یوکرین کے حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کا اعلان بھی کیا ہے ۔

 

زیلینسکی کو دھمکی دیتے ہوۓ لوکاشنکو نے کہا ہے کہ ہمارا یوکرین میں لڑنے کا کوئ ارادہ نہیں ہے لیکن اگر آپ ہمارے لوگوں کو مارتے ہیں تو ہم جواب دیں گے اگر آپ ہماری سرحد میں داخل ہوۓ تو ہم بھی حملہ کریں گے تم ہمیں مت چھوؤ ہم تمہیں نہیں چھوئیں گے ۔

 

اب سوال یہ ہے کہ کیا یوکرین کی جنگ میں اب بیلا روس بھی براہِ راست کودنے والا ہے اگر ایسا ہوا تو یوکرین کیلیے ایک اور جنگی محاذ کھل جاۓ گا یوکرین کے شمال میں موجود بیلا روس کی 1084 کلو میٹر لمبی سرحد یوکرین سے ملتی ہے جو جنگ کا نیا مورچہ بن سکتا ہے جبکہ  روس اور یوکرین کی 2063 کلو میٹر لمبی سرحد پہلے سے جنگی مورچہ بنی ہوئ ہے ۔

 

بیلا روس کی سرحد سے یوکرین بے حد قریب ہے اسی لیے امریکہ سمیت یوکرین کو بھی یہی ڈر ہے کہ بیلا روس یوکرین پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے یوکرینی فوج پہلے ہی دعو'ی کر چکی ہے کہ روسی فوج کبھی بھی بیلا روس کے راستے یوکرین پر حملہ کر سکتی ہے روسی بٹالین بیلا روس میں حملے کیلیے مکمل تیار ہے روسی فوج اپنے ٹینک ، ہتھیار لے جانے والی گاڑیاں بیلا روس میں تعینات کر چکی ہے ۔

 

مزید پڑھیں: برطانیہ اور جرمنی میں روس نے سخت ایکشن لے لیا

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+