برطانیہ اور جرمنی میں روس نے سخت ایکشن لے لیا

ساری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ جنگ دنیا کے کسی کونے میں بھی لڑی گئ ہو اس کا انجام  دنیا کے کئ ملکوں کو بھگتنا پڑتا ہے روس اور یوکرین کی جنگ میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے ساڑھے چار مہینوں کے دوران روس کے خلاف یوکرین کو اکسانے اور جنگ کو بھڑکانے میں یورپ سے لے کر امریکہ تک نے کوئ کسر نہیں چھوڑی ۔

 

لیکن دو ملکوں کی جنگ کی آگ کو بھڑکانے والے کئ ملکوں نے اپنے ہاتھ ہی جلا ڈالے ہیں کیونکہ ان ملکوں کو اندازہ نہیں تھا کہ حالات اس طرح ہاتھ سے نکل جائیں گے پیوٹن کے غصے کی آگ میں یوکرین تو جلے گا ہی لیکن اس کی تپش یوکرین کے مدد گاروں کو بھی سہنا پڑے گی اس کا اندازہ کسی کو نہیں تھا ۔

 

پیوٹن کا غصہ ابھی بھی ساتویں آسمان پر ہے جب آدھی دنیا روس کی دشمن ہو چکی ہے اور جب بائڈن کی ٹیم روسیوں کو در بدر کرنے کی قسم کھا چکی ہے لیکن پیوٹن کو کسی کی پرواہ نہیں ہے کیونکہ ان کا مقصد یوکرین کی تباہی ہے اور اس تباہی کا منظر اب دنیا کیلیے ایک مثال بننے لگا  ہے ۔

 

روس اور یوکرین کی عداوت دنیا کے کئ اور ملکوں کو بھی برباد کرنے لگی ہے قیاس لگایا جا رہا ہے کہ اگلے ایک سال میں  دنیا کے کئ ملکوں میں حالات سنگین ہوں گے امریکہ اور یورپ کی معیشت کو بھی بڑا نقصان پہنچے گا آسٹریلیا ، برطانیہ ، جاپان ، جنوبی کوریا اورکینیڈا کے حالات بھی سنگین ہوں گے ۔

 

دنیا بھر کے مرکزی بینک مہنگائ کو قابو کرنے کی کوشش میں ہیں مہنگائ کا اثر پوری دنیا میں ہی دیکھا جا رہا ہے امریکہ میں تو مہنگائ چار گنا بڑھ چکی ہے برطانیہ میں لوگ مہنگائ کے خلاف سڑک پر اتر چکے ہیں اور لندن میں پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف لوگوں نے ہڑتالیں شروع کر رکھی ہیں اور لوگوں نے کئ سڑکیں بلاک کر دیں جس کی وجہ سے سڑکوں پر کئ کلو میٹر تک گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں ۔

 

برطانیہ کے ساتھ ساتھ روس سے دشمنی کی قیمت جرمنی کو بھی چکانی پڑی ہے روس سے جرمنی کو تیل ملنا بند ہو گیا ہے اور جرمنی کی انڈسٹری پر آفت آ چکی ہے  اور  جرمنی معاشی لحاظ سے یورپی یونین کا سب سے مضبوط ملک ہے اس لیے جرمنی کی معیشت گرنے سے اس کا اثر پورے یورپ پر پڑے گا اور یوکرین کی مدد کرنے پر روس نے جرمنی کو بیچے جانے والے تیل میں ٪60 کٹوتی کر کے جرمنی کی معیشت کو ایک بڑا جھٹکا دے دیا ہے اور جولائ کے آخر تک روس مکمل طور پر جرمنی کی سپلائ روک سکتا ہے ۔

 

دوسری طرف روس کے وفادار ساتھی روس کے ساتھ کھڑے ہیں جس پر روس کی بربادی کے خواب دیکھنے والے امریکہ سے یورپ تک کے ملک اس بات سے پریشان ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر جنگ لمبی چلی تو سب سے زیادہ نقصان امریکہ اور یورپ کو ہی اٹھانا پڑے گا ۔

 

مزید پڑھیں: یوکرین نے بیلا روس پر میزائلوں سے حملہ کر کے اپنے لیے ایک اور جنگی مورچہ تیار کر لیا ہے
 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+