امریکہ کو جنگی میدان میں اتارنے کیلیے جاپان کو استعمال کیا جا رہا ہے

دنیا میں اس وقت افرا تفری کا یہ عالم ہے کہ کہیں جنگ چھڑی ہے تو کہیں جنگ کی تیاریاں ہو رہی ہیں اس وقت دنیا کی دو بڑی طاقتیں جنگ کی تیاریوں میں جتی ہیں اور ان کے نشانے پر امریکہ کا دوست ملک جاپان ہے روس اور چین کے ساتھ ان جنگی تیاریوں میں شمالی کوریا بھی شامل ہو چکا ہے ۔

 

دنیا میں ان تین ملکوں کی  بارودی بساط سے پوری دنیا میں تیسری بڑی جنگ کے بادل منڈلانے لگے ہیں جنوبی چینی سمندر  جس کے جنوب میں جاپان ، شمال میں تائوان ہے اسی سمندر میں ہی جنگ کے آثار نظر آ رہے ہیں اور اسی سمندر کی نیلی لہروں پر روس ، چین اور شمالی کوریا بہت بڑا دھماکہ کرنے والے ہیں ۔

 

روس یوکرین جنگ کے ساتھ ہی ایک نیا جنگی محاذ جنوبی سمندر میں تیار ہو چکا ہے دونوں ملکوں کے جنگی بیڑے ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ چکے ہیں جس سے ٹوکیو میں جنگی سائرن بجنے لگے ہیں  چین کے سرکاری چینل گلوبل ٹائمز میں جاپان  کو جنگ کی دھمکی دی گئ ہے روس ، چین اور شمالی کوریا جاپان کو ڈرا رہے ہیں اور جاپان کی سرحدوں میں داخل ہو کر اسے للکارہ جا رہا ہے ۔

 

اس جنگی تیاری کی بڑی وجہ جی 7 میں ہونے والی بات چیت ہے جس میں روس کے ساتھ ساتھ چین کے خلاف بھی ایک منصوبہ سازی کی گئ خصوصاً اس بیٹھک میں بائڈن کی دھمکیوں کے بعد روس اور چین کی جوڑی امریکہ کے خلاف ساتھ آ چکی ہے اور جاپان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

 

دراصل ان دونوں ملکوں کا مقصد امریکہ کو جنگ کی آگ میں دھکیلنا ہے کیونکہ 1951 ء میں امریکہ اور جاپان کے درمیان یہ سمجھوتہ طے پایا تھا کہ امریکہ جاپان کی ہنگامی صورت حال میں ہر طرح سے مدد کرے گا اس کے بعد سے ہی امریکہ نے جاپان میں اپنے فوجی اڈے بنا رکھے ہیں اور جاپان میں ہر وقت امریکی فوج تعینات رہتی ہے ۔

 

مزید پڑھیں: نیٹو کے تیس ملکوں نے فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+