بورس جانسن کی کابینہ میں استعفوں کا سلسلہ جاری ، برطانوی وزیر اعظم بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے

بریکنگ نیوز ٹوڈے : بورس جانسن پر کابینہ اور حکومتی عہدیداروں کی طرف سے  عدم اعتماد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ دوسری جانب  کابینہ میں نئے وزراء کی تعیناتیوں کے باوجود  بھی استعفوں کا سلسلہ  تا حال رک نہ سکا۔

 

نیوز ٹوڈے : منسٹر فار چلڈرن ول کوئنس اور سالسٹر جنرل الیکس چاک نے بھی اپنےعہدوں سے استعفیٰ دے دیا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق  منسٹر برائے اسکولز رابن واکر بھی عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔

 

پارلیمانی پرائیوٹ سیکرٹری برائے ٹرانسپورٹ لارا ٹروٹ کے ساتھ ساتھ پارلیمانی پرائیوٹ سیکریٹری برائے ویلز ورجینیا کروسبی بھی عہدے سے مستعفی ہونے والے وزراءمیں شامل ہیں، اس کے علاوہ صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے وزراء نے بھی اپنی سیٹ سے استعفیٰ دے دیا ۔

 

کینیا اور مراکش کے لئے تجارتی ایلچیوں تھیو کلارک اور اینڈریو موریسن نے بھی عہدوں سے استعفی دے دیا ہے، جس کے بعد بورس جانسن کی حکومت کی حالت کافی حد تک تشویش ناک ہو چکی ہے، یاد رہےکہ برطانیوی کابینہ  میں حکومتی عہدوں سے مستعفی ہونے والے وزراء کی تعداد 13 ہوگئی ہے، دوسری  جانب خبر سر گرم ہے کہ ان کے علاوہ بھی چند وزراء استعفیٰ دینے کی سوچ رہے ہیں۔

 

مزید پڑھیں: فرانسیسی صدر کا مثبت اقدم، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات بحال کرنے پر زور

user
دانیال احمد خان

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+