جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ابے پر ایک جلسے کے دوران قاتلانہ حملہ کر دیا گیا ہے

آج جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزوابے پر قاتلانہ حملے کی خبر سامنے آئ ہے ایک جلسے کے دوران ان پر گولیاں چلائ گئ ہیں اورحملہ آور کی پہچان ہو چکی ہے حملہ آور کا نام یاما گامی بتایا جا رہا ہے جس کی عمر اکتالیس سال ہے حملہ آور کو موقع واردات سے ہی پکڑ لیا گیا ہے جاپان کے شہر نارا میں شنزوابے جب ایک جلسے میں تقریر کر رہے تھے تو ان پر گولی چلائ گئ حملہ آور بھی اسی تاک میں تھا کہ وہ کب ان پر حملہ کرے حملہ آور نے بہت ہی نزدیک سے گولی چلائ اور ایسی وڈیوز بھی جاری کی گئ ہیں جس میں دیکھا جا رہا ہے کہ حملہ آور شنزوابے کے سٹیج پر آنے سے پہلے ہی وہاں موجود تھا اور بہت اطمینان سے کھڑا تھا اور آگے بڑھ کر اس نے بہت نزدیک سے گولی چلائ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کی بندوق بھی ضبط کر لی گئ ہے ۔

 

حملہ آور کو گرفتار تو کر لیا گیا ہے لیکن گولی چلانے کی وجہ کیا ہےکیا یہ کوئ سازش ہے یا مخالفین کا کوئ منصوبہ اس کے متعلق ابھی تک کچھ معلومات سامنے نہیں آئیں شنزوابے پر جیسے ہی گولی چلائ گئ وہ نیچے گر پڑے اور اور ان کے بدن سے خون جاری ہو گیا انہیں فوراً ہی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔

 

جاپان جیسے ملک میں اس طرح کی واردات بہت غیر متوقع بات ہے کیونکہ جاپان میں اس طرح کے واقعات بہت کم ہوتے ہیں جاپان امن پسند ملک ہے اس لیے کسی کو بھی اندیشہ نہیں تھا کہ اس طرح شنزوابے پر جان لیوا حملہ ہو سکتا ہے وہ بھی اس دوران جب وہ ملک میں ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں ایک جلسے میں شرکت کر رہے تھے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+