تہران میں پیوٹن کے خلاف اردگان کی غیر اخلاقی حرکت سے پوری دنیا ہکا بکا رہ گئ

یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد تقریباً پانچ مہینے سے پیوٹن امریکہ ، یورپ اور برطانیہ  جیسے ملکوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہیں ان پر لگائ جانے والی پابندیاں اور انھیں پوری دنیا سے الگ تھلگ کرنے کی کوششیں بھی انھیں جھکا نہ سکیں وہ امریکہ جیسے ملک کی مخالفت کو بھی کسی خاطر میں نہ لاۓ ۔

 

لیکن تہران میں ترکی کے صدر نے ان کے ساتھ جو کچھ کیا اس سے پوری دنیا ہکا بکا رہ گئ کیونکہ آج پیوٹن کی اپنے ایران دورے کے دوران تہران میں ترکی کے صدر اردگان سے ملاقات طے تھی ان دونوں رہنماؤں کو سیریا کے مسئلے پر بات چیت کرنا تھی اور اس کیلیے روس کے صدر ایک دن پہلے ہی تہران پہنچ گۓ ۔

 

لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ پیوٹن بڑی شان سے اس کمرے میں داخل ہوۓ جہاں انہیں ترکی کے صدر سے ملاقات کرنا تھی پیوٹن تیزی سے چلتے ہوۓ وہاں رکھی کرسیوں کے قریب پہنچ گۓ اور وہاں وہ دونوں ہاتھ باندھے ترکی کے صدر کا انتظار کرتے رہے لیکن تقریباً تیس سیکنڈ گزرنے کے بعد بھی اردگان وہاں نہیں پہنچے ۔

 

وہاں کھڑے پیوٹن کے انداز سے لگ رہا تھا کہ انہیں اردگان کی یہ حرکت بہت بری لگی جب پیوٹن کمرے میں کھڑے اردگان کا انتظار کر رہے تھے اسی دوران کمرے میں موجود فوٹو گرافر پیوٹن کی تصویریں بناتے رہے اور ان کے انتظار کا یہ وڈیو ترکی کی نیوز ایجنسی نے جاری کیا ہے ۔

 

دراصل یہ بتایا جا رہا ہے کہ ترکی نے یہ وڈیو جاری کر کے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ ان کے صدر نے 2020ء میں ہوئ اپنی بے عزتی کا بدلہ لیا ہے جب دو سال پہلے اردگان ماسکو میں سیریا کے مسئلے پر پیوٹن سے ملاقات کیلیے آۓ تھے تو پیوٹن اپنے اسٹاف کے ساتھ کسی کام میں مصروف تھے اردگان کو تقریباً دو منٹ تک باہر پیوٹن کا انتظار کرنا پڑا تھا اور وہ وڈیو منظر عام پر آ گیا تھا اور اب اردگان نے اپنی اس بے عزتی کا بدلہ لے لیا ۔

 

پیوٹن نے 50  سیکنڈ تک اردگان کا انتظار کیا لیکن اس کے باوجود جب اردگان کمرے میں داخل ہوۓ تو پیوٹن نے مسکراتے ہوۓ ان سے ہاتھ ملایا اور اردگان کی اس غیر اخلاقی حرکت سے دنیا حیران رہ گئ ۔

 

مزید پڑھیں: روس نے ہائپرسونک میزائل بنا کر سمندر کی بادشاہت حاصل کر لی
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+