تائوان کے مسئلے پر امریکہ اور چین کے درمیان سرد جنگ خطرناک صورت اختیار کر رہی ہے

آج چھ چینی جنگی طیارے تائوان کی سرحد میں داخل ہوۓ ہیں اس سے پہلے بھی کئ بار چین تائوان کو ڈرا چکا ہے پینٹاگن اور امریکہ کی طرف سے لگاتار یہ بیانات دیے جا رہے ہیں کہ امریکہ اس طرح کی دخل اندازی کو برداشت نہیں کرے گا ۔

 

لیکن چین امریکہ کی ان دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوۓ تائوان کے خلاف اپنی جنگی تیاریوں میں جتا ہے اور تائوان پر  چین کا حملہ طے ہے کیونکہ تائوان کو چین میں شامل کرنے کے کئ ٹھوس دلائل چین کے پاس ہیں ایک تو یہ کہ چین تائوان کو اپنا حصہ مانتا ہے  اس لیے وہ تائوان کو ہر قیمت پر حاصل کرنا چاہتا ہے ۔

 

دوسری وجہ یہ ہے کہ چین کے پڑوس تائوان میں امریکہ کا عمل دخل بڑھ رہا ہے جو کہ چین کو کسی صورت گوارہ نہیں تائوان پر قبضہ کرلینے پر ایشیا میں چین  اور مستحکم ہو جاۓ گا ۔

 

چین یہ بات بھی جانتا ہے کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے امریکہ اس وقت دباؤ میں ہے اور چین یہ بھی جانتا ہے کہ روس یوکرین جنگ میں امریکہ نے یوکرین کی مدد تو کی لیکن پھر بھی یوکرین کو تباہی سے نہ بچا سکا تو ان حالات میں چین تائوان پرحملے کا بہت اچھا وقت دیکھ رہا ہے ۔

 

چین ، روس یوکرین جنگ کو سامنے رکھتے ہوۓ لمبی جنگ کی تیاریوں میں لگا ہوا ہے ماہرین کے مطابق چین جنگ میں روس جیسی مشکلات سے بچنا چاہتا ہے امریکی ڈیفنس ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ چین کیلیے تائوان پر حملہ آسان نہیں ہو گا ۔

 

بے شک چین کی فوج تائوان کے مقابلے میں بڑی ہے اور چین کی فوج ہر طرح کے ہتھیاروں سے لیس بھی ہے لیکن چین نے اگر تائوان کے خلاف جنگ کے میدان میں اترنے کی غلطی کی تو اس کا انجام بہت برا ہو سکتا ہے اور تائوان اور امریکہ کی طاقت کے سامنے چین دو ہفتے سے زیادہ ٹِک نہ پاۓ گا 

 

مزید پڑھیں: چین میں حکومت نے لوگوں پر ٹینکوں سے چڑھائ کر دی

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+