لوکاشنکا نے زور دیا ہے کہ یوکرین کو تباہی سے بچانے کیلیے کیو کو ماسکو کی شرطیں ماننی ہوں گی

روس نے یوکرین جنگ کے حوالے سے اپنا منصوبہ بدل لیا ہے اور روس نے یہ کہا ہے کہ اب وہ یوکرین کے نۓ ٹھکانوں کو نشانہ بناۓ گا روسی فوج نے آج خار کیو پر لگاتار گولہ باری کی  روس کا یہ حملہ دراصل یوکرین کے حملوں کا جواب ہے ۔

 

یوکرین نے حال ہی میں بلیک سی کے ان علاقوں پر حملہ کیا ہے جو روس کے قبضے میں آ چکے ہیں روس کی سیکیورٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم دیمیتری میدویدیف نے یوکرین کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کی دھمکی بھی دی ہے اور یہ کہا ہے کہ یوکرین آزاد ملک کی حیثیت کھو سکتا ہے 

 

میدویدیف نے کہا ہے کہ دنیا کے امن کی راہ میں سب سے بڑا خطرہ اس وقت نیٹو ہے اور پوری دنیا پر جو جنگ کا سایہ منڈلا رہا ہے اس کا ذمہ دار نیٹو ہے اس نے یوکرین کو ہتھیار بھیج کر روس کو ناراض کیا ہے دیمیتری نے کہا ہے کہ نیٹو روس کے بارڈر پر آ کر پوری دنیا کو جنگ کے خطرے میں ڈال رہا ہے ۔

 

اس سے پہلے روس کے وزیر خارجہ سرگئ لاوروف بھی کہہ چکے ہیں کہ اب روس ڈونباس سے نکل کر یوکرین کے دوسرے علاقوں پر حملہ کرے گا روس کے جنگی جہازوں کی جاسوسی کیلیے برطانیہ بلیک سی کے قریب  یوکرین پر لگاتار جہاز اڑا رہا ہے ۔

 

برطانیہ نے یہ دعو'ی بھی کیا ہے کہ اس کے جہاز بلیک سی میں روسی فوج پر مکمل نظر رکھے ہوۓ ہیں برطانیہ کا یہ نیا قدم اس وقت سامنے آیا ہے جب روس یوکرین میں جنگ کا دائرہ بڑھانے کی بات کر رہا ہے ۔

 

سرگئ لاوروف نے کل ہی یہ کہا ہے کہ روس کی یوکرین مہم ڈونباس تک ہی محدود نہیں رہے گی بلکہ ابھی اور جنگ باقی ہے اور اس کا دائرہ بھی بڑھنے والا ہے لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین بات چیت کے لائق نہیں ہے ۔

 

بیلا روس کے صدر لوکاشنکا نے یوکرین کو ایٹمی دھمکی دی ہے اور یہ کہا ہے کہ یوکرین کو تباہی سے بچنے کیلیے روس کی شرطیں مان لینی چاہئیں مسک میں امریکی نیوز ایجنسی اے ایف بی کو دیے جانے والے انٹرویو میں لوکاشنکا نے کہا ہے کہ اگر روس اور یوکرین کی جنگ اسی طرح جاری رہی تو ایٹمی جنگ ہونا لازم ہے اور اس کا نقصان صرف روس اور یوکرین کو ہی نہیں ہو گا بلکہ یورپ کو بھی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔

 

اگر یہ تباہی روکنی ہے تو یوکرین کو یہ جنگ روکنے میں پہل کرنی چاہیے اور کیو کو ماسکو کی شرطیں مان لینی چاہئیں ۔

 

مزید پڑھیں: چین میں حکومت نے لوگوں پر ٹینکوں سے چڑھائ کر دی

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+