یورپ اور نیٹو کے دھوکے کے بعد جیسے چاہے روس یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے

روس یوکرین جنگ کے دوران بلیک سی میں اڑیسہ کی بندرگاہ پر روس نے قبضہ کرنے کے بعد یوکرین کے اناج اور کھادوں کی سپلائ روک دی تھی لیکن ابھی حال ہی میں روس اور یوکرین کے درمیان جو سمجھوتہ ہوا اس کی رو سے روس نے اڑیسہ بندرگاہ کھولنے کا فیصلہ کیا لیکن اناج کی سپلائ شروع ہونے سے پہلے ہی اس بندرگاہ کا بڑا حصہ میزائل حملے سے تباہ ہو گیا ۔

 

لیکن اس کے باوجود آج سے یوکرین نے اسی بندرگاہ سے اناج کی سپلائ کا کام شروع کر دیا ہے مطلب یہ کہ جس پورٹ کی سپلائ کے ذریعے آدھی دنیا کا پیٹ بھرتا تھا اور جس ملک میں اگنے والی ہر فصل یورپ ، امریکہ ، افریقہ اور ایشیا کے کئ ملکوں کیلیے بہت اہم تھی اور یہ تمام اناج اڑیسہ بندرگاہ سے ہو کر ان ملکوں تک پہنچتا تھا روس  نے وہ راستہ یوکرین کیلیے کھول دیا ہے جس سے فائدہ صرف یوکرین کو ہی نہیں بلکہ یورپ اور امریکہ سمیت کئ دوسرے ملکوں کو بھی پہنچے گا ۔

 

لیکن یورپ اور امریکہ نے روس کی مخالفت میں اور اس کو نقصان پہنچانے میں کوئ کسر نہیں چھوڑی ابھی حال ہی میں یوکرین جنگ میں یورپ کی فوج کے شامل ہونے کے ثبوت ملے ہیں یوکرین کی طرف سے لڑ رہے یورپی فوجی ڈونباس میں مارے گۓ یہ فوجی امریکہ ، کینیڈا اور سویڈن سے آۓ ہوۓ تھے ۔

 

یوکرین جنگ کی طرف سے لڑنے والے فوجیوں میں سے دو امریکی ، ایک سویڈش اور ایک کینیڈا کے فوجی کی ڈونباس میں  موت ہو گئ ہے اور روسی فوج نے ان فوجیوں کی تصدیق کر دی ہے ۔

 

حالانکہ جنگ میں یورپ اور امریکہ نے فوجی مدد نہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اپنا وعدہ توڑتے ہوۓ ان ملکوں نے جنگ میں براہِ راست یوکرین کی مدد کی ہے اور یہ ملک روس کو ایٹمی حملے کیلیے اکسا رہےہیں اگر روس جوابی کاروائ کرتا ہے تو یہ کچھ غلط نہ ہو گا ۔

 

کیونکہ یورپی یونین اور نیٹو ملک بغیر ہاتھ جلاۓ اپنا دامن مکمل صاف رکھتے ہوۓ یوکرین کو لڑا رہے ہیں اور آخری یوکرینی تک یوکرین کو لڑاتے رہیں گے اس لیے روس کا کوئ بھی رد عمل غلط نہ ہو گا ۔

 

مزید پڑھیں: روس نے ہائپرسونک میزائل بنا کر سمندر کی بادشاہت حاصل کر لی
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+