یوکرین میں روس کے مضبوط ہوتے قدم مالدووا کو بہت خوفزدہ کر رہے ہیں

روس کے یوکرین میں مضبوط ہوتے قدم کئ ملکوں کو پریشان کر رہے ہیں یوکرین کے اکثریت علاقوں پر قبضہ کرنے سے روس کا پڑوسی ملک مالدووا روس سے تھر تھر کانپنے لگا ہے مالدووا کا یہ خوف بجا ہے کیونکہ روس کا مالدووا پر حملے کا منصوبہ یوکرین جنگ کے تقریباً ایک ہفتے بعد ہی سامنے آ گیا تھا اور روس کے اس منصوبے کا ذ کر روس کے دوست اور بیلا روس کے صدر لوکا شنکا نے کیا تھا جب وہ اپنی فوج کے ساتھ ایک جنگی نقشے پر بات چیت کر رہے تھے  لوکا شنکا نے اپنی گفتگو کے دوران مالدووا کا ذکران ملکوں کے ساتھ کیا تھا جہاں آنے والے دنوں میں روس حملہ کر سکتا ہے ۔

 

اب مالدووا کی وزیر اعظم نتالیہ کا ڈر کئ مہینے پرانی خبر کو سچ ثابت کر رہا ہے مالدووا کی وزیر اعظم نے یہ بیان دیا ہے کہ روس کا اگلا حملہ ان کے ملک پر ہو گا کیونکہ روس یوکرین میں جیت کے بالکل قریب پہنچ چکا ہے روس نے یوکرین کے اس علاقے پر قبضہ کر لیا ہے جس کی سرحد مالدووا سے ملتی ہے نتالیہ پر تو روس کے حملے کا ڈر اس قدر حاوی ہو گیا کہ انھوں نے پورے یقین سے بول دیا کہ روس کا اگلا حملہ مالدووا پر ہو گا ۔

 

مالدووا کی وزیر اعظم نے باقی یورپی ملکوں کے بارے میں کہا ہے کہ کوئ بھی ملک روس سے بچ نہیں سکتا مالدووا کی وزیر اعظم کو خطرہ ہے کہ روس کی نظر مالدووا کے شہر ٹرانسنسٹریا پر ہے کیونکہ ٹرانسنسٹریا کو مالدووا کا ایسا ہی اہم علاقہ مانا جاتا ہے جیسے ڈونباس یوکرین کیلیے اہم ہے ۔

 

مالدووا کو ڈر ہے کہ روسی فوج پہلے ٹرانسنسٹریا میں داخل ہو گی اور پھر آہستہ آہستہ سارے ملک پر قبضہ کر لے گی ٹرانسنسٹریا میں پہلے ہی روسی فوج موجود ہے مالدووا کا شمار یورپ کے سب سے غریب ملکوں میں ہوتا ہے ۔

 

مالدووا نہ تو یورپی یونین کا حصہ ہے اور نہ ہی نیٹو میں شامل ہے اور تین اطراف سے اس کی سرحد روس ملتی ہے اور روس کی طاقتور اور بھاری تعداد فوج کے سامنے مالدووا کی چھ ہزار فوج کی کوئ اہمیت نہیں اور اگر روس چاہے تو ایک جھٹکے میں ہی مالدووا پر قبضہ کر سکتا ہے لیکن روس نے خود ابھی تک مالدووا پر حملے کا کوئ بیان جاری نہیں کیا روس اپنا مکمل دھیان یوکرین جنگ کی طرف لگا رہا ہے ۔

 

مزید پڑھیں: سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان توانائ سمجھوتے کیلیے کل یورپ پہنچے ہیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+