اوپیک پلس نے روس کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان کیا ہے جس سے امریکہ کو بہت بڑا جھٹکا لگا

دنیا بھر میں کچا تیل برآمد کرنے والے بڑے ممالک کے گروپ اوپیک پلس نے روس کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے جس سے تیل کے مسائل میں پھنسے امریکہ کو ایک بہت بڑا جھٹکا لگا ہے کیونکہ کچا تیل رکھنے والے ملک بہت کم مقدار میں کچا تیل نکال رہے ہیں ۔

 

تیل برآمد کرنے  والے ملک کتنا تیل نکالیں گے اس کا فیصلہ اوپیک کی بیٹھک میں طے ہوتا ہے اور 2020 ء میں اس گروپ نے تیل کی پیداوار گھٹانے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے زیادہ تر ملکوں میں لاک ڈاؤن لگا ہوا تھا اور گاڑیاں بھی کم چل رہیں تھیں تو کچے تیل کی مانگ بھی بہت کم تھی ۔

 

لیکن اب تیل کی مانگ تو پہلے سے بھی بڑھ گئ ہے لیکن تیل کی پیداوار میں اضافہ نہیں کیا گیا اور یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ اگر یہ ملک ضرورت کے مطابق تیل نکالنا شروع کر دیں تو دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہو جاۓ گی اور ہو سکتا ہے کہ یوکرین کی جنگ کا رخ بھی بدل جاۓ ۔

 

تیل کی قیمتیں بڑھنے سے روس کو بہت فائدہ پہنچ رہا ہے کیونکہ روس تیل برآمد کرنے والے بڑے ملکوں میں شامل ہے اور اوپیک کا رکن بھی ہے اور روس کو تیل بیچ کر اتنا زر مبادلہ حاصل ہو رہا ہے کہ وہ جنگ کے اخراجات تیل کی کمائ سے پورے کر سکتا ہے ۔

 

دوسری طرف تیل کی قیمتیں بڑھنے سے امریکہ جیسے ملکوں کا بجٹ بھی خراب ہو رہا ہے اسی لیے بائڈن اوپیک ممالک کو تیل کی پیداوار بڑھانے کیلیے راضی کرنے کی کوشش میں لگے ہوۓ ہیں اسی لیے وہ سعودی عرب بھی پہنچ گۓ تھے لیکن وہ پھر بھی ان ملکوں کو راضی نہ کر سکے ۔

 

پیوٹن کے اس نۓ وار نے بائڈن کو بازی پلٹنے کا موقع ہی نہیں دیا اور اب اگر اوپیک کی بیٹھک میں پیوٹن   نے اوپیک پلس کو راضی کر لیا تو  یہ روس کی بہت بڑی کامیابی ہو گی 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+