یوکرین کا دعوٰی ہے کہ جنگ کے میدان میں روس اور یوکرین برابر آ چکے ہیں

یوکرین جنگ کے دوران آج خارکیو میں روسی فوج کی بڑی کاروائ سامنے آئ ہے خارکیو میں روسی فوج نے یوکرین کے دو ہمارس سسٹم تباہ کردیے ہیں روسی ایرو سپیس فورس نے یوکرین کے ٹربائن پروڈکشن پلانٹ کے قریب تعینات  ہمارس سسٹم کو نشانہ بنایا ۔

 

روسی فوج نے دعوٰی کیا ہے کہ اس حملے میں دو ہمارس کے علاوہ 53 یورپی لڑاکے اور یوکرینی فوجی بھی مارے گۓ یوکرین کو یہ ہمارس سسٹم امریکہ کی طرف سے ملے تھے روسی جہازوں نے حملے کے دوران آسمان سے اتنی گولیاں برسائیں کہ یوکرین کے کئ فوجی اڈے بھی تباہ ہو گۓ ۔

 

روس کے ایک اور حملے میں دو سو یوکرینی فوجی اور سات ہتھیار لے جانے والی گاڑیاں تباہ ہو گئیں روس نے یہ بھی دعوٰی کیا ہے کہ انھوں نے یوکرین کے شہر اڑیسہ میں یوکرینی ہارپون میزائل کو بھی تباہ کر دیا ہے روس نے یوکرینی فوج پر حملوں کا وڈیو بھی جاری کیا ہے ۔

 

دوسری طرف روس کے خلاف لڑنے والے یوکرینی فوجیوں نے دعوٰی کیا ہے کہ یورپ کی طرف سے انھیں ملنے والے ہتھیار روسی فوج پر بھاری پڑ رہے ہیں روس یوکرین جنگ اب چھٹے مہینے میں داخل ہو چکی ہے لیکن دونوں طرف سے ابھی تک سمجھوتے کی کوئ راہ نظر نہیں آ رہی اور نہ ہی بات چیت کا کوئ راستہ نکل رہا ہے ۔

 

دونوں ملک ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں تازہ خبروں کے مطابق یوکرین نے پھر سے روس پر چڑھائ کرنے کی کوشش کی ہے اور یوکرین نے دعوٰی کیا ہے کہ جنگ کے میدان میں دونوں فریق اب برابری پر آ گۓ ہیں ۔

 

لیکن جو کچھ بھی ہو جاۓ یوکرین کتنا ہی طاقتور ہو جاۓ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ یوکرین روس سے کبھی نہیں جیت پاۓ گا یوکرین نے روسی فوج کو پیچھے دھکیلنے کا دعوٰی تو ضرور کیا ہے لیکن کیا یہ روس کا عارضی ٹھہراؤ ہے یا طوفان آنے سے پہلے کی خاموشی کیونکہ جنگ ابھی جاری ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+