نینسی پیلوسی نے جنوبی کوریا روانگی سے پہلے چین کو چِڑانے والا بیان دیا

نینسی پیلوسی کے ایک روزہ تائیوان دورے سے چین بہت بھڑکا ہوا ہے اور چین نے تائیوان کو چاروں طرف سے گھیر کر جنگی تیاری شروع کر دی ہے چین چاروں اطراف تائیوان پر گھیرہ تنگ کرتا جا رہا ہے اور تائیوان کے کسی بھی حصے پر چین حملہ کر سکتا ہے ۔

 

نینسی پیلوسی تو تائیوان سے واپس چلی گئ ہیں لیکن تائیوان پر حملے کا خطرہ بڑھ رہا ہے کیونکہ نینسی نے جنوبی کوریا روانہ ہونے سے پہلے جو بیان دیا ہے اس نے چین کو اور بھڑکا دیا ہے نینسی نے کہا ہے کہ امریکہ ہر مشکل وقت میں تائیوان کے ساتھ ہے انھوں نے تائیوان کو مکمل ساتھ دینے کا یقین دلایا ہے جس پر چین چڑ گیا اور اس بیان کے بعد سے  چین کے لڑاکو طیارے لگاتار تائیوان میں داخل ہو رہے ہیں چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے تائیوان کے چاروں اطراف سات جنگی مورچے بنا رکھے ہیں اور تائیوان سے چین کی پی ایل اے کی دوری محض 9 میل ہے ۔

 

چین کی یہ جنگی مشقیں سات اگست تک جاری رہیں  گی جس میں اصلی ہتھیاراستعمال کیے جا رہے ہیں چین کو جواب دینے کیلیے تائیوان بھی میدان میں اتر آیا ہے اور تائیوان کے جنگی طیاروں نے بھی اڑان بھری ہے دونوں ملکوں میں تناؤ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے ۔

 

 تائیوان جیسا چھوٹا ملک چین کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے اور چین سے جنگ کیلیے بھی تیار ہے کیونکہ اس کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے اور امریکہ یہ واضح کہہ چکا ہے کہ وہ تائیوان کو تنہا نہیں چھوڑے گا لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ کیا امریکہ شروع سے آخر تک تائیوان کا ساتھ دے گا کیونکہ اس طرح کے دعوے تو امریکہ نے یوکرین جنگ سے پہلے بھی کیے تھے ۔

 

چین نےتا ئیوان پر سائبر حملے بھی بڑھا دیے ہیں اور نینسی پیلوسی کے تائیوان دورے کے دوران کئ ملکوں نے امریکہ کی پروا کیے بغیر  چین کا ساتھ دیا اور امریکہ سے دشمنی مول لی ہے ان میں روس ، بیلا روس ، شمالی کوریا  شامل ہیں ۔

 

تائیوان کو 25 سال بعد ایک بار پھر ہر طرف سے گھیرہ جا رہا ہے کیونکہ امریکہ نے چین اور تائیوان کو جنگ کے میدان میں اتارنے کیلیے آخری مہرہ بھی آزما لیا ہے اور اگر اس بار اس کا تیر نشانے پر لگ گیا تو ایک اور جنگی مورچہ کھل جاۓ گا کیونکہ تائیوان تو ایک بہانہ ہے اصل میں یہ جنگ تو دو سپر طاقتوں کے درمیان ہو گی یعنی امریکہ اور چین ۔

 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+