ترکی اور یونان کے بگڑتے رشتوں سے نیٹو کا وجود خطرے میں ہے

نیٹو یعنی نارتھ ایٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن کے دو ملکوں ترکی اور یونان کے بگڑتے تعلقات اور بڑھتے اختلافات سے نیٹو کا وجود خطرے میں پڑ چکا ہے اور اس وقت صورت حال یہ ہے کہ دونوں ملک جنگ کی دہلیز پر کھڑے ہیں ۔

 

ترکی اور یونان پچھلے تین ہفتوں میں دوسری مرتبہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑے ہیں اس دفعہ اس تناؤ کی وجہ وہ تصویریں ہیں جو ترکی کے ڈرونز نے کھینچی ہیں ان تصویروں میں امریکہ کے دو جہاز یونان کے ہتھیار ڈپو کے قریب کھڑے دکھائ دیے جو امریکی جنگی ہتھیاروں سے لیس تھے ۔

 

ترکی نے یونان پر الزام لگایا ہے کہ ان جہازوں میں ہتھیار لے جانے والی گاڑیاں اور دوسرے جنگی ہتھیار یونان کے ڈپو پر اتارے گۓ ہیں ترکی کا کہنا ہے کہ یونان امریکہ کی مدد سے اس کے ارد گرد ہتھیاروں کی تعیناتی بڑھا رہا ہے اور ترکی کی امریکہ اور یونان سے بڑھتے تناؤ کی وجہ بھی یہی ہے ۔

 

یہی وجہ ہے کہ ایک طرف پیوٹن یوکرین کے ٹکڑے ٹکڑے کر رہا ہے تو دوسری طرف دو یورپی ملکوں کے اختلافات سے امریکہ کا سنہرا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہونے سے پہلے ہی ٹوٹتا دکھائ دے رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے کہ اردگان کا جنون بہت جلد نیٹو کو توڑ دے گا اردگان کی ضد کے آگے نیٹو زیادہ دیر تک نہیں ٹھہر پاۓ گا ۔

 

ترکی نے یونان کے ساتھ ساتھ امریکہ پر بھی الزام لگایا ہے کہ وہ 2022 ء کے شروع سے لے کر اب تک یونان کے الگ الگ علاقوں میں دس فوجی اڈے بنا چکا ہے اور وہ یونان کی الیگزینڈر پال بندرگاہ پر بھاری تعداد میں جنگی ہتھیار بھی اتار چکا ہے اس بندرگاہ کا ترکی سے فاصلہ محض 45 کلو میٹر ہے ۔

 

ترکی نے یونان کو واضح کہہ دیا ہے  کہ 2022 ء میں یونان کے جنگی جہاز 256 مرتبہ ترکی کی فضائ سرحد عبور کر چکے ہیں اور ترکی کے جنگی جہاز 158 مرتبہ ان کا راستہ بھی روک چکے ہیں یونان کے بحری بیڑے بھی اس سال میں 33 مرتبہ ترکی کی لہروں میں جل تھل مچا چکے ہیں ترکی نے کہا ہے اگر یونان کے جنگی جہازوں نے اسی طرح ترکی کو پریشان کیے رکھا تو یونان کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی ۔

 

لہذا دنیا کو اب یہ خوف ستا رہا ہے کہ ترکی اور یونان کے بڑھتے اختلافات ایک اور جنگ میں تبدیل نہ ہو جائیں کیونکہ اردگان ستمبر میں ہی یونان اور امریکہ  کو جنگ کی دھمکی دے چکے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+