فری لانسرز نے ڈالر کے حالیہ بحران کے دوران بیرونِ ملک 3 سے 4 بلین ڈالر بچائے، شوکت ترین

 

بریکنگ نیوزٹوڈے:پاکستان کے سابق وزیرِ خزانہ اور سینٹ کے رکن شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان کے فری لانسرز نےڈالرز کے حالیہ بحران کے دوران بیرونِ ملک اپنے 3 سے 4 بلین ڈالرز بچائے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم اگلے پانچ سالوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات کو 50 بلین ڈآلر ک بڑھایا جا سکتا ہے۔

 

نیوزٹوڈے:انہوں نے یہ بات سینٹر ذیشان خانزادہ کی زیرِصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں کہی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا ہے کہ آئی ٹی کی برآمدات بڑھانے کےلئےحکمت عملی کواپنانے کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 5 اقتصآدی زونز قائم کیے ہیں اور ان میں سے پانچ پر کام شروع ہوچکا ہے۔

 

اس کے علاوہ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ ای کامرس  میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے پاس پاکستان سے باہر 3 سے 4 بلین ڈالر موجود ہیں۔ موجودہ حکومت ای کامرس مارکیٹ میں کام  کرنے والوں کو درپیش مسائل کے حل میں کوتاہی کر رہی ہے۔

 

نیوز الرٹ ٹوڈے:ترین نے کہا ہے کہ اب فری لانسرز پر ٹیکس لگاد یا گیا ہے جس سے 3 سے 4 بلین ڈالر رہ گئے ہیں انہوں نے کہا پاکستان کو ڈالر کی ضرورت ہے اور پیسہ بیرونِ ملک پڑا ہےانہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ  بینک آف پاکستان سے اس سلسلے میں فیصلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

ای کامرس میں پاکستان دنیا کے 37 نمبر پر ہے۔اسکے علاوہ حکام نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ پاکستان  میں ای کامرس کے4445 تاجر رجسڑڈ ہیں۔ پاکستان کے زرعی شعبے میں بھی ای کامرس کا آغاز ہوگیا ہے۔

 

شوکت ترین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ  پاکستان میں ای کامرس کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

 

مزید پڑھیں: فضائی ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لئےپاکستان میں جدید نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+