روس کے بڑھتے حملوں کے بعد زیلینسکی کا ہمت شکن بیان

روس نے یوکرین میں چوبیس گھنٹوں کے دوران لگاتار 75 میزائلیں داغی ہیں کیو میں بڑی جنگ کی شروعات ہو چکی ہے کیو میں لوگ محفوظ جگہوں پر پناہ لے رہے ہیں روس نے بحیرہ اسود سے یوکرین پر کئ میزائلیں گرائ ہیں یوکرین نے اسی بحیرہ اسود پر بنے پل پر حملہ کیا تھا ۔

 

کیو پر میزائل حملوں سے شہر میں کئ عمارتوں میں  آگ لگ گئ ہے اور پورا شہر اس وقت دھوئیں کے کالے غبار کی زد میں ہے یوکرین کے کئ شہروں میں جنگ کے سائرن سنائ دے رہے ہیں کئ سرکاری عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں ۔

 

روس کی فوج نے میزائل حملوں میں کیو کے دو پاور پلانٹ بھی تباہ کر دیے ہیں ان میں کیو کا تھرمل پاور پلانٹ بھی شامل ہے یہ پاور پلانٹ ایسے وقت میں تباہ ہوا ہے جب یوکرین کے زیپورزیا پاور پلانٹ پر حملے کا خطرہ بھی بڑھنے لگا ہے اور زیپورزیا پلانٹ کو بند کر دیا گیا ہے یعنی بحیرہ اسود سے لے کر کیو تک یوکرین کے تمام علاقوں میں دہشت کے ساتھ ساتھ مسائل بھی بڑھتے جا رہے ہیں ۔

 

روس کے ارادوں سے اور پیوٹن کے جوش سے صاف ظاہر ہے کہ روس کے یہ حملے جاری رہیں گے یعنی یوکرین کیلیے آنے والے دن اور اذیت ناک ہو سکتے ہیں اڑیسہ سے کیو تک یوکرین کے تمام علاقوں میں روس حملے کر رہا ہے ۔

 

روسی حملوں  کے بعد زیلینسکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس وقت یوکرین میں پیوٹن کے نشانے پر دو چیزیں ہیں ایک یوکرین کا انرجی سسٹم اور دوسرا یوکرین کی عوام ہیں اور یوکرین میں آج کی صبح سب سے خوفناک ہے جنگ کے آغاز سے لے کر آج تک زیلینسکی کے بیانوں اور ارادوں سے لگتا تھا کہ وہ ہمت کبھی نہیں ہاریں گے لیکن اب ان کے نۓ بیان سے لگ رہا ہے کہ وہ مایوس ہو چکے ہیں ۔

 

کریمیا پل ٹوٹنے کے بعد یوکرین سے بدلہ لینے کیلیے منصوبہ بندی کیلیے روس کی سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ آج ہو رہی ہے جس میں یہ طے ہو گا کہ آنے والے دنوں میں یوکرین کے ساتھ کیا کیا جاۓ گا اس میٹنگ سے پہلے ہی حفظ ماتقدم کے طور پر یوکرین کے صدر زیلینسکی کو بھی بنکر میں منتقل کر دیا گیا ہے 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+