نکاح نامہ میں اب ختم نبوتﷺ کا حلف لازمی قرار
- 17, اکتوبر , 2022
بریکنگ نیوز ٹوڈے:پنجاب حکومت نے نکاح نامہ میں ختمِ نبوت ﷺکے خلف کو لازمی قراردیا ہے۔
صوبائی حکومت نے اس کا اعلان اپنے ٹوئیٹر ہینڈل میں ایک چھوٹی وڈیو کے ساتھ کیا۔پچھلے سال اکتوبر میں پنجاب اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں نکاح نامہ میں ختم نبوت ﷺکے خلف کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کے درمیان چال سے شادی کرنے کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔
نیوز ٹوڈے:یہ قرارداد دو پارٹیوں مسلم لیگ ن اور پاکستان مسلم لیگ قائد کے اراکین صوبائی اسمبلی نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی۔ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کی ق کی ایم پی اے خدیجہ عمر نے روشنی ڈالی ہے کہ بہت سی ایسی شکایات تھیں کہ لوگ شادی کے وقت اپنا عقیدہ چھپاتے ہیں او ر شادی کے کچھ سال بعد پتہ لگتا ہے کہ میاں بیوی میں سے ایک احمدی عقیدہ کی پیروی کر رہا ہے جس کی وجہ سے گھر والوں کو بہت سی پریشانیاں اٹھانی پڑتی ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے دفتر میں بھی اس حوالے سے بہت سے شکایات موصول ہوئی تھیں۔ جس کے بعد نکاح نامہ کے فارم میں عقیدہ ختمِ نبوت کا خانہ شامل کرنا ضروری سمجھا گیا۔
اس کے علااوہ انہوں نے کہا کہ مسلم عقیدے کی بنیادی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ قرار داد منظور کر لی گئی ہے اورقانون سازی کا عمل جاری ہے۔ قانون پاس ہو جانے کے بعد ہر دولہا اور دولہن کو ختمِ نبوت کا خلف اٹھانا ہوگا۔
اس کے علاوہ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی مطالبہ کر تی ہے کہ مسلم اور غیر مسلم کے فرق کو واضح کرنے کےلئے نادرا مسلم فیملی لازمی آرڈیننس 1961 کے تحت پاسپورٹ فارم میں خلف نامے کی صورت قادیانیوں کو واضح کیا جائے۔اس کے علاوہ قائم کردوہ قواعد کے رول نمبر 8اور10 کے تحت نکاح نامہ میں ختم ِ نبوت کا خلف کا کالم لازمی شامل ہونا چاہیے۔
نیوز الرٹ ٹوڈے:لاہور ہائی کورٹ نے 14کو احمدیہ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کی جس نے مسلمان ہونے کا روپ دھار کر مسلمان خاتون کو شادی کا جھانسہ دیا تھا۔
ان تمام شکایات اور واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس قانون کو نکاح نامے میں شامل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کی دن رات تگ و دو کے بعد بھی مغر ب کا طنز اور تضحیک آمیز رویہ
تبصرے