لانگ مارچ جلسے میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی

بریکنگ  نیوز ٹوڈے:سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر لانگ مارچ میں فائرنگ کے واقعے  کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

 

سب انسپکٹر عامر شہزاد کی مدعیت میں ایف ایف آئی آر وزیرِ آباد میں درج کی گئی ہے۔ اس ایف آئی آر  مقدمے میں 224،440،302 کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔ اس ایف آئی آر کا نمبر 691/22 درج ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ بائیں جانب سے کی گئی اور اس میں نوید ولد بشیر کو فائرنگ کا ملزم قرا ر دیا گیا۔

 

تحریکِ انصاف پاکستان کے چیئر مین عمران خان دیگر رہنماوں کے ساتھ کنٹینر پر اللہ والا چوک سے وزیر آباد آرہے تھے۔ شام 4 بجے کے قریب ملزم نوید نے کنٹینر کے بائیں جانب سے پستول سے فائرنگ کی اور اس کی فائرنگ سے جلوس میں شامل معظم نامی شخص کو گولی لگنے سے موقع پر دم توڑ گیا۔

 

نیوز ٹوڈے:اس واقعے میں عمران خان زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ ایف آئی آر میں محمد احمد چھٹہ،حمزہ الطاف سمیت معلوم اور کچھ نامعلوم افراد کا ذکر ہے۔ جلوس میں شام ایک کارکن حسن ابتسام نے فائرنگ کرنے والے کو پکڑنے کی کوشش کی جس وجہ سے وہ مزید فائر نہ کر سکا۔ عمران خان  کو طبی امداد کے لئے لاہور  لایا گیا۔

 

لانگ مارچ میں قاتلانہ حملے کے واقعے کی ایف آئی آر سپریم کورٹ کی ہدایت پر درج کی گئی۔  ایف آئی آر کو باقاعدہ سیل کردیا گیا ہے اس کے علاوہ اس کو سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

 

 نیوز الرٹ ٹوڈے:یاد رہے کہ  لانگ مارچ  جلسے میں فائرنگ کا واقع 3 نومبر کو پیش آیا جس میں عمران خان زخمی ہوئے۔

 

مزید پڑھیں: راولپنڈی میں پی ٹی آ ئی کا احتجاج، سڑکیں بلاک ہونے کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+