دو نیٹو ملک ترکی اور یونان کی وجہ سے نیٹو کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئ ہے

ترکی اور یونان اس وقت جنگ کے موہانے پر کھڑے ہیں اور ذرا سی چنگاری دونوں ملکوں میں جنگ کی آگ کو بھڑکا سکتی ہے لیکن امریکہ ان نازک حالات میں بھی لگاتار اپنے بیانوں اور فیصلوں سے اس آگ کو بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے ۔

 

امریکہ کے ان اقدام سے ترکی شدید غصے میں ہے اور اب یہ خطرہ ہے کہ کہیں واقعی ترکی غصے میں آ کر جنگ ہی نہ چھیڑ دے کیونکہ امریکہ کے یونان سے بڑھتے تعلقات ترکی کو ایک آنکھ نہیں بھا رہے کیونکہ ترکی اور یونان دونوں ملک ہی نیٹو کے رکن ہیں لیکن اس کے باوجود امریکہ کی تمام ہمدردیاں یونان کے ساتھ ہیں ۔

 

امریکہ نے یونان کو اپنے ایف  ۔16 جنگی طیارے بھی دیے ہیں جبکہ ترکی کی لاکھ منتوں کے باوجود امریکہ نے ترکی کو ایف ۔ 16 نہیں دیے بلکہ ہر معاملے میں امریکہ یونان کے ساتھ ہی کھڑا دکھائ دیتا ہے اور یہی بات ترکی کی ناراضگی کی وجہ ہے ۔

 

امریکہ کی ایک انرجی کمپنی یونان کے قریب ہی سمندر میں قدرتی گیس کی تلاش کیلیے کام شروع کر رہی ہے یہ بات بھی ترکی کیلیے نا قابلِ برداشت ہے کیو نکہ ترکی اور یونان کے درمیان سمندر میں قدرتی گیس کے ذخائر کے مسئلے پر بھی اختلافات ہیں ۔

 

اس کے علاوہ جنوبی قبرص کے مسئلے پر بھی امریکہ یونان کے ساتھ ہی کھڑا ہے جس کی وجہ سے ڈر ہے کہ  اردگان یونان پر کسی بھی وقت بم پھوڑ کر اپنا غصہ نکال سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+