ایران کے مہاجر اور شاہد136 ڈرونز کی بڑی تعداد ماسکوروانہ..

Russia vs ukrain war

      وسیم حسن

 

    روس ، یوکرین جنگ میں ایران شروع سے ہی روس کے ساتھ کھڑا ہے ایران کے شاہد 136 ڈرونز روس کیلیے بہت معاون ثابت ہو رہے ہیں ایران کے ان  خطرناک ڈرونز کے حوالے سے یورپی میڈیا اور یوکرین نے کئ دعوے کیے ہیں چند  روز پہلے یہ دعوٰی کیا گیا کہ روس ایران کی  مدد سے روس میں ڈرونز کی ایک فیکٹری لگا رہا  ہے جس میں 6000 ڈرونز تیار کیے جائیں گے ایک روز قبل ہی یہ  دعوٰی کیا جا رہا تھا  کہ ایران روس کو بہت جلد  1800 ڈرونز سپللائ کرنے والا ہے جن  سے روس 24 فروری کو یوکرین کے مختلف شہروں پر ایک ساتھ حملہ کرے گا لیکن آج کی  نئ خبر نے یوکرین میں سنسنی پیدا کر دی  خبر یہ ہے  کہ ایران کے سرکاری  ہوائ جہاز اور بحری جہاز کے ذریعے روس  کو ایرانی ڈرونز  بھیجے گۓ  ہیں یہ ڈرونز آج ماسکو پہنچ  گۓ ہیں ۔

 

    ان میں 6 مہاجر ڈرونز اور 12 شاہد ڈرونز شامل ہیں یہ سب  لمبی دوری تک مار کرنے والے ڈرونز ہیں ایران کے مہاجر ڈرون کی رینج 200 کلو میٹر ہے اور یہ ڈرون اپنے ساتھ 4 میزائلیں لے جا سکتا ہے اب نیا دعوٰی یہ بھی کیا جا رہا ہے کہ روس بہت جلد ایران سے اس کی بلیسٹک میزائل بھی خرید سکتا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ روس کے پاس ہتھیاروں کی کمی نہیں ہے روس نے اس جنگ میں اپنے ہتھیاروں کا تقریباً ٪20 استعمال کیا ہے اس لیے اسے کسی ملک سے دفاعی نظام ، ٹینک ، راکٹ لاؤنچر یا ایسے کوئ بڑے ہتھیار  مانگنے کی نوبت نہیں آئ دوسری طرف یوکرین کو اس جنگ میں بندوق اور گولوں سے لے کر ٹینک اور جنگی جہاز تک تمام ہتھیاروں کی اشد ضرورت ہے لیکن یوکرین کو جو مدد ملنے والی اسے یوکرین پہنچنے میں بھی دو سے تین ماہ کا وقت لگ جاۓ گا اور روس نے اگر اس سے پہلے اپنے ہتھیاروں کے بھنڈار کا منہ یوکرین کی طرف کھول دیا تو یوکرین کا نام و نشان تک مٹ جاۓ گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+