امریکہ کی مداخلت کے باوجود رجب طیب تیسری مرتبہ ترکیہ کے صدر منتخب ہو گۓ

صدارتی انتخابات

نیوزٹوڈے: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی امریکہ کی مکمل مخالفت اور مخالفین کے پورا زور لگانے کے باوجود شاندار کامیابی پر مسلم ممالک اور ماسکو میں جشن منایا گیا ترکیہ میں جگہ جگہ جشن منایا گیا جبکہ مغربی ملک سکتے میں آ گۓ اور سویڈن کے سینے پر سانپ لوٹنے لگا رجب طیب اردوان تیسری مرتبہ 5 سال کیلیے ترکیہ کے صدر منتخب ہوۓ ہیں یہ رجب طیب اردوان کیلیے بہت بڑی کامیابی ہے انہوں نے ٪56 ووٹ لے کر کمال کلیچی داروغلو کو شکست دے دی امریکہ کی ترکیہ حکومتی معاملات میں مداخلت اور امریکی نمائندے کی کمال داروغلو سے ملاقات بھی کام نہ آ سکی ۔

انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل رجب طیب اردوان نے ترکیہ معاملات میں امرکی مداخلت پر امریکہ کو دھمکی بھی دی تھی کہ انتخابات کے بعد امریکہ کو اس کی اس حرکت پر ہم سبق سکھائیں گے 28 مئی کو ہونے والے انتخابات میں کامیابی پر انقرہ کے صدارتی کمپلیکس میں رجب طیب اردوان نے کہا کہ کوئی ہارا نہیں ہے آج صرف ترک قوم کی جیت ہوئی ہے رجب طیب اردوان 600 اراکین پر مشتمل پارلیمینٹ میں بھی بھاری اکثریت حاصل کر چکے ہیں ان کی اس کامیابی پر کئ ملکوں کے رہنماؤں نے انہیں مبارکباد دی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+